نواز شریف کی مشروط اجازت اور میڈیکل رپورٹس پرسرکاری وکیل کو جواب جمع کرانے کی ہدایت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

nawaz sharif LHC
nawaz sharif LHC

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی علاج کے لئے مشروط اجازت اور میڈیکل رپورٹس پرفاقی حکومت کو میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لے کر جواب داخل کرنے کی ہدایت کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان پیش ہوئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ نواز شریف کب آرہے ہیں، وہ واپس آئیں گے یا وہیں بیٹھ کر سب چلائیں گے۔ نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے بتایا کہ ہم نے سابق وزیراعظم کی صحت مکمل بحال نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ سفارتخانے سے تصدیق شدہ رپورٹس حکومت اور عدالت میں جمع کروا چکے ہیں۔جیسے ہی ڈاکٹر انہیں صحتمند قرار دینگے وہ واپس آ جائے گے ۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت نے جو چار ہفتوں کا وقت دیا تھا وہ ختم ہو چکا ہے،نوازشریف وہاں پر گھوم پھر رہے ہیں اور برگر کھا رہے۔ نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے انہیں روزے رکھنے اور گھر سے کھانا کھانے کا نہیں کہا تھا۔

مزید پڑھیں: صوبائی حکومت نے جعلسازی کے انکشاف پر نواز شریف کی طبی رپورٹ مسترد کردی

فاضل بنچ نے کہاکہ سیاست نہ کریں بلکہ قانون کے مطابق بات کریں۔ جسٹس طارق عباسی نے کہا کہ اب تو کچھ اور لوگ یہاں سے وہاں جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنا جواب جمع کیوں نہیں کرایا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ انہیں نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس نہیں ملیں۔عدالت نے سرکاری وکیل کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

Related Posts