کوروناوائرس سے بچاؤ کیلئے سندھ حکومت نے 3ارب کا فنڈ قائم کردیا، ناصرحسین شاہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

nasir hussain shah
nasir hussain shah

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سندھ کے وزیر اطلا عا ت سید نا صر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کا فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس فنڈ میں وزیراعلیٰ سندھ ، صوبائی وزراء ، مشیران، اسپیشل اسسٹنٹ ،چیف سیکریٹری ، آئی جی پولیس اور چیئر مین پی اینڈ ڈی اپنی پوری تنخواہ فنڈ میں دے رہے ہیں۔

میئر کراچی نے بھی اپنی پوری تنخواہ دینے کا اعلان کیا ہے۔یہ بات آج انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے مزید بتا یا کی وزیر اعلیٰ سندھ نے 3ارب روپے کا فنڈ قائم کیا ہے جس میں گریڈ 21کے افسران کی آدھی تنخواہ ،جبکہ گریڈ 17 سے گریڈ 20 تک کی 10 فیصد تنخواہ ،گریڈ 1 تا گریڈ 16 تک 5 فیصد تنخواہ فنڈ میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فنڈ 5 لوگ چلائیں گے جن میں 2 سرکار ی اور 3 پرائیویٹ سیکٹر سے ہوں گے جبکہ چیف سیکریٹری چیئرمین ، سیکریٹری خزانہ ، انڈس اسپتال کے ڈاکٹر عبدالباری ، فیصل ایدھی ممبر اور مشتاق چھیپا بھی ممبر ہوں گے۔وزیر اطلاعات نے بتایا کہ یہ کمیٹی کورونا وائرس کے حوالے سے تمام اخراجات کرنے کے لیے بااختیار ہوگی ،اوراس فنڈ کا اکاؤنٹ کھولا جارہا ہے،اس اکاؤنٹ میں مخیر حضرات بھی چندہ دے سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں:سندھ میں سرکاری دفاتر،مالز ،ریسٹورنٹس ،پارکس اور اسپتالوں کی او پی ڈیز بند، بس سروس معطل کرنے کا فیصلہ

ہر چیک پر 2 دستخط کنندہ ہوں گے ایک سیکریٹری فنانس اور ایک پرائیویٹ سیکٹر سے ہوگا۔یہ فنڈ 3 بلین روپے کا ہوگا۔وزیراعلیٰ سندھ نے ریلیف فنڈ سے 1 بلین روپے ٹرانسفر کر کے اس اکاؤنٹ میں دینے کا فیصلہ کیاہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوبے میں تمام ریسٹورنٹ، شاپنگ مالز، پبلک پارکس، الیکٹرانکس مارکیٹیں اگلے 15 دن بند رہیں گی۔ہوٹل آرڈر پر کھانا بھیج سکتے ہیں ڈائننگ نہیں کرسکتے۔انٹرا سٹی بس سروس جمعہ سے بند کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام کریانہ، سبزی، گوشت، دودھ دہی کی دکانیں معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔اورڈرائیونگ لائسنس برانچز بند کردی جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کے ٹیسٹ کی تعداد 2000 سے بڑھا کر 5000 کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔جو بھی عوامی مرکز ہیں یا کلب ہیں وہاں پابندی ہے انکو پابند کیا جائے گاجبکہ روزمرہ کی اشیاء ملنے والے مراکز کھلے رہیں گے جس میں میڈیکل اور جنرل اسٹور شامل ہیں ۔

اس وائرس سے بچانے کےلئے کرفیو کہ طرف جایا جاسکتا ہے مگر ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ سی ویو بند ہے اس جگہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہے۔ہیلتھ اہڈوائزری سب کے لئے ہے انڈسٹریل ایریا پر بھی لاگو ہوتی ہے لوگوں تک غذااور روزمرہ کی اشیاء پہنچانے کا انتظام کررہے ہیں مگر ایسی نوبت نہیں آئے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وز یر اعلیٰ سندھ نے پہلے کیس کے بعد ہی تمام سامان اور کٹس خریدنے کے اقدامات کئے تھے۔ماسک اور ہیلتھ سیفٹی کی اشیاءکے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کی ہے۔جبکہ وفاق سے رابطے میں ہیں انہوں نے کہا کہ وائرس سے بچنے کے لئے لوگ گھروں تک محدود رہیں۔

Related Posts