اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی پی ایم ڈی اے کو نہیں مانتی کیونکہ یہ جمہوریت پر ڈاکہ اور عدلیہ پر بھی حملہ ہے، صحافیوں سے اپیل کا حق بھی چھینا جا رہا ہے، ہم حکومتی ہٹ دھرمی کے خلاف پارلیمان میں آپکی آواز اٹھائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو زرداری نے ڈی چوک اسلام آباد میں پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بل کے خلاف صحافیوں کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں عدم اعتماد کا ہتھیار استعمال کرکے سلیکٹڈ کی حکومت ختم کرسکتی ہیں، دوست ساتھ مل جائیں تو اس حکومت کو فورا گھر بھیج دیں گے یا اتنا ہلا کر رکھ دیں گے کہ وہ اس طرح کے ظلم نہیں کرسکے گا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی آمر یا سلیکٹڈ آتا ہے وہ میڈیا کنٹرول کرنیکے لیے کالا قانون لاتے ہیں، ہم نے ملکر ایوب خان کے کالے قانون کو ختم کیا تھا، ہم نے مشرف کی پابندیوں کو ختم کیا اور آئین سے صاف کیا، تھا، پیپلز پارٹی پی ایم ڈی اے کو نہیں مانتی یہ جمہوریت پر ڈاکہ اور عدلیہ پر بھی حملہ ہے، صحافیوں سے اپیل کا حق بھی چھینا جا رہا ہے، ہم پارلیمان میں آپکی آواز اٹھائیں گے۔
فواد چوہدری کی جانب سے یوم دفاع پر آرمی چیف کی تقریر میں ففتھ جنریشن وار فیئر کے تذکرے کو پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بل سے منسلک کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزراء کو ہماری فوج اور فوجی قیادت کو اس طرح سے سیاست میں نہیں گھسیٹنا چاہیے، کٹھ پتلی وزیراعظم ففتھ جنریشن وار فیئر کا مقابلہ کرنے اور جواب دینے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت نے کئی بار ادارے کو اپنا سیاسی سہارا سمجھ کر خود کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، ڈیفنس ڈے کی تقریر سے اس قانون کا کیا تعلق ہے؟ حکومت جان بوجھ کر آرمی چیف کی تقریر کو اس قانون سے ملا کر مخصوص تاثر دے رہی ہے، اس قسم کی بیان بازی اور کوششوں سے ہمارے ادارے متنازع ہو جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کورونا مثبت کیسزکی شرح 8 فیصد ریکارڈ کی گئی، محکمہ صحت سندھ