کراچی کا ایسا مثالی اسکول جو غریب بچوں کو برائے نام فیس میں معیاری تعلیم دیتا ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ملک میں بے شمار ادارے ایسے ہیں جو مختلف شعبوں میں رفاہی جذبے سے بہترین خدمات انجام دے کر ایک غریب آبادی کیلئے مختلف حوالوں سے بہترین سہارا بن رہے ہیں۔

تعلیم کے شعبے میں ایسا ہی ایک قابل رشک ادارہ کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں قائم خدیجہ قاضی علی میموریل ہائی اسکول ہے، جہاں پر بہترین تعلیمی معیار ہونے کے ساتھ ساتھ مستحق طلباء سے ان کی حیثیت کے مطابق فیس وصول کی جاتی ہے، جبکہ پورا اسکول سولر سسٹم پر چلایا جارہا ہے۔

ایم ایم نیوز نے سرجانی ٹاون میں قائم اس ادارے کا وزٹ کیا اور جاننے کی کوشش کی کہ نہ ہونے کے برابر فیس لیکر ایک معیاری تعلیمی ادارہ کیسے کامیابی کے ساتھ چل رہا ہے۔

ادارہ کی خاتون پرنسپل نے ایم ایم نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس ادارے کا آغاز چند سال قبل اس سوچ کے ساتھ کیا گیا کہ متوسط طبقے سے رکھنے والے وہ خاندان جو اپنے بچوں کو معیاری تعلیم نہیں دلوا سکتے، ان کیلئے ایک ایسا ادارہ ہو جہاں وہ اپنی آمدن کے مطابق مناسب سی فیس دے کر اپنے بچوں کو بہترین معیاری تعلیم دلوا سکیں۔

پرنسپل نے بتایا کہ خدیجہ قاضی علی میموریل اسکول میں رواں سال گیارہویں تک  کلاسز ہیں، انہوں نے بتایا کہ ہم نے ٹو تھری سے اسکول کا آغاز کیا اور ہر سال ایک کلاس بڑھاتے گئے۔

پرنسپل کے مطابق اسکول کا وژن be change to bring change ہے اور ہمارا مشن غریب اور مستحق افراد کو معیاری ماحول میں بہترین تعلیم انتہائی مناسب فیس میں فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ان کا طریق کار یہ ہے کہ ہم زیرو فیس بالکل نہیں رکھتے، ہم یہاں اپنے بچوں کو لے کر آنے والوں سے صرف یہی کہتے ہیں کہ اپنی آمدن کے حساب سے جتنی فیس بھی آسانی سے دے سکتے ہیں دیں۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول میں ستر فیصد بچے چار سو سے کم فیس دینے والے ہیں۔

اسکول میں ایک ہزار ستر بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کرتی ہیں، جن کے لیے بہترین کمپیوٹر اور سائنس لیبز کی سہولت بھی موجود ہے۔ اسکول اعلیٰ تعمیراتی انفرااسٹرکچر پر قائم ہے اور بجلی کیلئے سولر سسٹم لگایا گیا ہے۔

اسکول پرنسپل نے بتایا کہ ہم داخلے کے وقت بچوں کے سرپرستوں سے ان کے سورس آف انکم کے متعلق سوال جواب کرتے ہیں جس کیلئے ایک سروے فارم پر کرنا ہوتا ہے، اس سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ ایک آدمی کتنی فیس آسانی سے دے سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تعلیم کے ساتھ بچوں کی عملی تربیت اور ان میں مختلف صلاحیتیں اجالنے کیلئے مختلف ایکٹویٹیز بھی کی جاتی ہیں۔ بچے شہر کے مختلف اداروں میں کمپیٹیشنز میں بھی شرکت کرتے ہیں اور بہترین نتائج کے ساتھ واپس آتے ہیں۔

اسکول میں بچوں کے لیول کے مطابق الگ الگ لائبریاں بھی قائم ہیں جہاں بچے اساتذہ کی نگرانی میں مطالعہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ اسکول کے وسیع احاطے میں ہی پلیئنگ ایریا ہے جہاں بچے ہم نصابی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔

سرجانی ٹاون میں قائم  اس مثالی اسکول کا نعرہ ایجوکیشن فار آل یعنی تعلیم سب کیلئے ہے جس پر یہ ادارہ پورے جوش و جذبے سے مکمل عمل پیرا ہے۔ ایسے تعلیمی ادارے یقینا اس قابل ہیں کہ جس قدر ممکن ہو ان کا ساتھ دیا جائے اور ان کو ترقی دی جائے۔

Related Posts