واشنگٹن: امریکی حکومت کے سابق نمائندۂ خصوصی برائے افغانستان اور تجربہ کار سفارتکار زلمے خلیل زاد نے سوال کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے رانا ثناء اللہ کو وزیرِ داخلہ کیوں بنایا؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں زلمے خلیل زاد نے رانا ثناء اللہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کے ماڈل ٹاؤن کے قاتل کو جواب دے رہا ہوں جو پاکستان کے وزیرِ داخلہ ہیں۔
عراق کا ایشیا اور یورپ کو ملانے کیلئے اربوں ڈالر کا منصوبہ
ٹوئٹر پیغام میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ میں کسی شخص یا ملک کیلئے لابنگ نہیں کرتا ، نہ ہی اپنے ٹوئٹر پیغامات کیلئے کسی سے پیسے وصول کرتا ہوں۔ میں پاکستان کے تہرے بحران کے متعلق اپنے مخلصانہ ذاتی خیالات اور خدشات کا اظہار کرتا ہوں۔
پیغام میں سابق امریکی نمائندۂ خصوصی نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے، حالات بہتری کی طرف نہیں جارہے۔ ان بحرانوں سے پاکستان کے عوام کو مزید غریب اور تقسیم کیے جانے کا خدشہ ہے۔
سابق امریکی سفارتکار زلمے خلیل زاد نے کہا کہ یہ خدشہ ہے کہ پاکستان ٹکڑے ٹکڑے نہ ہوجائے، جس سے علاقائی اور عالمی سلامتی کو بھی خطرات ہیں۔ ضروری ہے کہ پاکستانی رہنما پہلے اپنے ملک کو مقدم رکھیں۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ملک کی سپریم کورٹ کے فیصلوں اور انتخابات سے متعلق حکم کی تعمیل پر مبنی روڈ میپ پر متفق ہوں۔ پاکستان کے پاس 100 باصلاحیت، محبِ وطن اور قانون کی پاسداری کرنے والے رہنما ہیں۔
Responding to Pakistan’s model town killer and Mr. Badmash, Pakistan’s Interior Minister.
I do not lobby for anyone or any country nor do I receive money from anyone for my tweets. I share my sincere personal views and concerns about Pakistan’s triple crisis, which…
— Zalmay Khalilzad (@realZalmayMK) May 26, 2023
انہوں نے کہا کہ 100رہنما میں سے وزیرِ داخلہ بنایا جاسکتا تھا، لیکن وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ اہم عہدہ ایک ایسے شخص کو کیوں دیا جس کے ہاتھ پر دیگر جرائم کے علاوہ 20 کے قریب بے گناہ پاکستانیوں کا خون ہے؟ میں پوچھتا ہوں کیوں؟