کراچی: کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے وفاقی کابینہ کی جانب سے 14 آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری کو معیشت کے استحکام اور صنعتوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ایک اہم اقدام قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے بجلی کی قیمتوں میں 10 سے 11 روپے فی یونٹ کی کمی کاروباری اداروں کے لیے ایک بڑا ریلیف ثابت ہوگی، جو بڑھتے ہوئے پیداواری اخراجات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔
صدر کاٹی نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظرثانی سے 1.4 ٹریلین روپے کی بچت ہوگی، جو توانائی کے شعبے کی نااہلیوں کو دور کرنے اور گردشی قرضے کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ صنعتیں طویل عرصے سے بڑھتے ہوئے یوٹیلیٹی اخراجات کا سامنا کر رہی ہیں، جس نے مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں ان کی مسابقت کو متاثر کیا ہے۔
وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت قرض کی حد 15 لاکھ روپے تک بڑھا دی گئی
اس فیصلے سے مینوفیکچررز اور برآمد کنندگان کو توانائی کی سستی اور قابلِ اعتماد فراہمی کے ذریعے اپنی پوزیشن دوبارہ مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے سالانہ 137 ارب روپے کی بچت کو ایک خوش آئند پیش رفت قرار دیتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ ان فنڈز کو مؤثر طریقے سے صنعتی ترقی، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور وسیع تر معاشی بحالی کے لیے استعمال کیا جائے۔
جنید نقی نے وزارتوں اور ڈویژنوں کو ضم کرنے کے حکومتی اقدام، جیسے وزارتِ انسدادِ منشیات کو وزارتِ داخلہ میں ضم کرنا اور ایوی ایشن ڈویژن کو دفاعی ڈویژن میں شامل کرنے کی بھی تعریف کی۔
انہوں نے ان اقدامات کو بیوروکریٹک نظام کی اصلاح اور انتظامی اخراجات کو کم کرنے کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا، جو طویل عرصے سے قومی وسائل پر بوجھ تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس انضمام سے حاصل ہونے والی سالانہ بچت، جو کہ لاکھوں روپے پر مشتمل ہے، حکومت کی مالیاتی نظم و ضبط اور اصلاحاتی عزم کو ظاہر کرتی ہے۔
جنید نقی نے مزید کہا کہ ان بچتوں کے استعمال میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے پالیسی سازوں اور کاروباری برادری کے درمیان مسلسل تعاون کی اہمیت پر زور دیا تاکہ مستقبل کی اصلاحات صنعتی شعبے کی ضروریات کے مطابق ہوں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ فیصلے پاکستان کے لیے زیادہ مسابقتی اور پائیدار معاشی ماحول کے قیام میں معاون ثابت ہوں گے۔