عرب لیگ نے سوڈان میں جاری خونریزجھڑپوں کے بعد جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد اور مخاصمت پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔
عرب لیگ نے سوڈان میں متحارب فورسز کے درمیان جھڑپوں سے پیداہونے والی صورت حال پر غورکے لیے اتوار کے روز قاہرہ میں ہنگامی اجلاس منعقد کیا ہے۔
اس اجلاس کے بعد جاری کردہ حتمی بیان میں عرب لیگ نے فریقین سے پرامن مذاکرات کی طرف واپسی اورایک نیا مرحلہ شروع کرنے کی ضرورت پرزور دیا ہے جو برادر سوڈانی عوام کے عزائم کو پورا کرے اور اس اہم ملک میں سیاسی اور معاشی سلامتی اور استحکام کومضبوط بنانے میں کردار ادا کرے۔
مصراور سعودی عرب نے عرب لیگ کا یہ ہنگامی اجلاس ہفتے کے روز سوڈانی فوج اور سریع الحرکت فورسز (آر ایس ایف) کے درمیان جھڑپیں چھڑنے کے بعد طلب کیا تھا۔ان میں اب تک کم سے کم ساٹھ ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ان میں طرفین کے بعض اعلیٰ عہدے دار بھی شامل ہیں۔
فوج اورآر ایس ایف کے درمیان اقتدار کے حصول کے لیے کش مکش جاری ہے جبکہ سیاسی دھڑے 2021 میں فوجی بغاوت کے بعد عبوری حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات کررہے ہیں۔ آر ایس ایف کے فوج میں انضمام پر بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
عرب لیگ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ صورت حال پرنظررکھے گی اور اس سلسلے میں ضروری مطالبات کرے گی۔عرب لیگ میں سوڈان کے نمائندے الصادق عمرعبداللہ نے ٹیلی ویژن پرنشری تقریر میں صورت حال کو پرامن بنانے میں مدد کے لیے عرب لیگ کی جانب سے حمایت کی اپیل کی اور اس بات پرزوردیا کہ مقامی معاملات میں بیرونی مداخلت سے گریز کیا جاناچاہیے۔
انھوں نے کہا:’’سوڈانی حکومت نے سریع الحرکت فورسز کوباغی فورس قرار دیا ہے جس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جائے گا‘‘۔انھوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایف کو فوج میں ضم کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔
ہفتے کے روزآر ایس ایف نے ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مصری فوجیوں نے میرو میں ان کے سامنے ہتھیارڈال دیے تھے جبکہ مصر نےکہا تھا کہ اس کے یہ فوجی سوڈانی فوجیوں کے ساتھ مشقوں کے لیے ملک میں موجود ہیں۔
عرب لیگ میں مصر کے نمائندے نے سوڈان میں متحارب فریقون کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تزویراتی اورجغرافیائی تعلقات کو اجاگرکیا ہے۔
مصرکے نائب مستقل مندوب عبیدہ الدندراوی نے کہا کہ مختلف مواقع اورمختلف ایشوز پرنقطہ نظر کے اختلافات کے باوجود اس میں کوئی شک نہیں کہ مصر کے مفادات سوڈان کے مفادات کے ساتھ وابستہ ہیں اور سوڈان کے مفادات مصر سے جڑے ہوئے ہیں۔
انھوں نے متحارب فریقوں سے مشترکہ بنیاد پرحل تلاش کرنے اور اختلافات کو طے کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا:’’مصر سوڈان میں استحکام اور اس کی جغرافیائی وحدت کو برقرار رکھنے کی حمایت کرتاہے،اس کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے اور وہ سوڈان کے امورمیں بیرونی طاقتوں کی مداخلت کا مخالف ہے‘‘۔