نئی دہلی: بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے فائرنگ کرکے زیرِ حراست مسلمان رہنما و سابق رکنِ پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو قتل کردیا ہے۔ انتہا پسندوں نے جے شری رام کے نعرے بھی لگائے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں ہندو انتہا پسندی نے قانون کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں۔ آل انڈیا مجلسِ اتحاد بین المسلمین اور دنیا بھر کے سیاسی و سماجی رہنماؤں نے واقعے کی سختی سے مذمت کی۔
دبئی میں آتشزدگی، 3 پاکستانیوں سمیت 16افراد جاں بحق
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرِ عام پر آگئی ہے جس کے دوران اتر پردیش میں دن دہاڑے زیر حراست سابق رکنِ اسمبلی عتیق احمد اور بھائی اشرف کو سر پر گولیاں ما کر قتل کردیا گیا۔
قبل ازیں عدالت نے قتل کے مقدمے میں سابق رکنِ پارلیمنٹ عتیق احمد اور 2 دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ اشرف کو مقدمے سے بری کیا گیا تھا۔
دونوں بھائی پولیس کی حراست میں طبی چیک اپ کیلئے ہسپتال گئے، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کے دوران کیمروں کے سامنے انتہا پسندوں نے انہیں گولیاں مار کر قتل کردیا۔
مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی کا کہنا ہے کہ زیر حراست بھائیوں کا قتل اور ہندو انتہا پسندوں کے جے شری رام کے نعرے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیا ناتھ کی قیامِ امن میں ناکامی کا واضح ثبوت ہیں۔