مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو کا 100 واں روز، 80 لاکھ کشمیریوں کی زندگی اجیرن

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو کا 100 واں روز، 80 لاکھ کشمیریوں کی زندگی اجیرن
مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو کا 100 واں روز، 80 لاکھ کشمیریوں کی زندگی اجیرن

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت میں تبدیلی کے بعد نافذ کردہ کرفیو آج 100ویں روز میں داخل ہوچکا ہے  جس سے 80 لاکھ مظلوم کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے جبکہ وادی میں معمولاتِ زندگی بدستور معطل ہیں۔

کشمیر کے ساتھ ساتھ جموں اور لداخ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں بھی کرفیو اور پابندیوں کا سلسلہ برقرار ہے جبکہ تمام علاقوں میں دکانیں، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے مسلسل بند ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات کا ایران پر عالمی طاقتوں،علاقائی ممالک سے مذاکرات پر زور

مسلسل 3 ماہ سے زائد کرفیو کے باعث کشمیر میں کھانے پینے کی اشیاء، طبی ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کے باعث قحط جیسی صورتحال ہے جبکہ حریت رہنماؤں سمیت متعدد سیاسی لیڈروں کو جیلوں میں قید کردیا گیا ہے۔

مظلوم کشمیریوں پر مذہبی پابندیاں عائد ہیں جن کے تحت جمعے کے روز مسجد میں جا کر نماز ادا نہیں کی جاسکتی۔ عید میلاد النبی ﷺ پر جلوس نہیں نکالنے دیا گیا، نہ ہی محرم یا دیگر اسلامی موقعے پر کسی اجتماع کی اجازت ہے۔

کرفیوکو توڑ کر گھروں سے باہر نکلنے والے کشمیریوں کے احتجاج کے خلاف بھارتی فوج نے بد ترین فائرنگ اور گولہ باری کی جس سے درجنوں کشمیری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ محاصرے کے باعث بھوک سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد کسی کو معلوم نہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا  کہ ہندوستان گاندھی کی سوچ سے ہٹ کر آر ایس ایس کی ڈگر پر چل پڑا ہے، ہم نے گوردوارہ تعمیر کیا ، انہوں نے مسجد مسمار کی۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں گزشتہ روز   وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نہرو والا بھارت نہیں رہا بلکہ ہندوستان بن گیا ہے، ہندوستان میں ہندوتوا سوچ غالب آچکی ہے، سیکولر سوچ، جس کا وہ پرچار کیا کرتے تھے وہ دفن ہو چکی ہے۔

مزید پڑھیں: ہم نے گوردوارہ تعمیر کیا، انہوں نے مسجد مسمار کی، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

Related Posts