آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں پہلا باحجاب فیشن شو منعقد ہوا جس میں مشہور و معروف ٹیکسٹائل برانڈز نے اپنے دیدہ زیب ملبوسات پیش کیے۔ باحجاب شو میں ڈھیلے لباس کا استعمال کیا جاتا ہے اور ماڈلنگ کرنے والی خواتین اپنے جسم کو اسلامی طرزِ زندگی کے مطابق مکمل طور پر ڈھکتی ہیں۔
میلبورن سے پہلے ایسے شوز یورپ کے چند بڑے شہروں میں بھی منعقد ہوچکے ہیں اور ستمبر کے آخر تک امریکا میں بھی پہلی بار ایسے شو کا انعقاد کیا جائے گا۔ باحجاب فیشن شو کو مشرقِ وسطیٰ اور دیگر مسلم ممالک میں مسلم فیشن شو بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مایہ ناز اداکار عابد علی کی حالت تشویشناک، جگر کے عارضے میں ہسپتال داخل
گزشتہ چند برسوں سے دُنیا میں رنگ ونسل، ذات پات اور عقیدے کی بنیاد پر تفریق کے حوالے سے کھل کر بات چیت شروع ہوچکی ہے جبکہ لباس اور فیشن کی صنعت میں بھی واضح تبدیلیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ نیم عریاں لباس کے ساتھ فیشن شو کرنے والی کمپنیاں اب باحجاب فیشن شو کی طرف جانے لگی ہیں جس کی وجہ فیشن انڈسٹری میں بڑھتا ہوا حجاب کا رجحان ہے تاہم فیشن انڈسٹری میں اس رجحان کو سوائے ایک عارضی تبدیلی کے اور کوئی نام نہیں دیا جاسکتا۔
اس کے باوجود میلبورن میں موجود فیشن انڈسٹری کے نمایاں افراد کا کہنا ہے کہ میلبورن میں ہونے والا یہ باحجاب شو اُبھرتی ہوئی مشرقی طرز کی روایت کو فروغ دینے کا باعث بنا اور آسٹریلیا اور امریکا کے ساتھ ساتھ بہت جلد یورپ کے دیگر ممالک بھی فیشن کے اس رجحان کی طرف بڑھیں گے اور اسے اپنائیں گے۔
اس سے قبل پاکستانی اداکار عابد علی کی وفات کی جھوٹی خبریں سوشل میڈیا پر گشت کرتی رہیں جس کی تردید کرتے ہوئے ان کی بیٹی راہمہ علی نے عوام اور صحافیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی وفات کی جھوٹی خبریں نہ چلائیں۔عابد علی حیات ہیں اور ان شاء اللہ رہیں گے۔
مزید پڑھیں: عابد علی کی وفات کی جھوٹی خبریں نہ چلائیں۔صاحبزادی راہمہ علی کی عوام سے اپیل