قومی اسمبلی اراکین نے سپریم کورٹ کو پارلیمان کا ریکارڈ پیش کرنے سے انکار کردیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی اسمبلی
قومی اسمبلی میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کی قرار داد منظور

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے ریکارڈ طلب کیے جانے پر قومی اسمبلی اراکین نے پارلیمان کا ریکارڈ پیش کرنے سے انکارکرتے ہوئے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ پارلیمان کا ساتھ دے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں سپریم کورٹ کے ججز پر بحث ہوئی۔ وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دو آئینی ادارے روبرو ہیں۔ جسٹس منیر سے لے کر آج تک آئین کے ساتھ کیا کچھ کیا گیا؟ 

یہ بھی پڑھیں:

عازمین حج  سے نسوار ملی تو سخت سزا دینگے، سعودی حکام کا انتباہ

قومی اسمبلی سے اظہارِ خیال کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ ہم تاریخ کے دوراہے پر کھڑے ہیں۔ عدالت کا ساتھ دیں گے تاہم دائرۂ اختیار کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہئے۔ شاہد خاقان عباسی نے بھی تقریر کی۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سپریم کورٹ ریکارڈ مانگ چکی ہے اور اراکین نے انکار کیا۔ ہاؤس کا ریکارڈ قومی اسمبلی کی جائیداد ہے۔ ہم سے پوچھے بغیر ریکارڈ دیا نہیں جاسکتا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اس معاملے پر پورے ایوان کی کمیٹی بنائیں۔ چیف جسٹس کو کمیٹی کے سامنے بلایا جائے۔ وزیرِ تجارت سیّد نوید قمر نے کہا کہ آئین میں سب درج ہے۔

سیّد نوید قمر نے کہا کہ کل سے بحث ہورہی ہے کہ بالادست کون ہے؟ ہر ادارے کے کردار پر آئین واضح ہے۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے بھی ایوان کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو فراہم کرنے کی سختی سے مخالفت کی۔ 

Related Posts