تہران: ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے عراق میں امریکی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ عراق کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے اور اس کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی بند کرے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترجمان کا کہنا تھا کہ ان حملوں سے امریکا کے اس دعوے کی بھی نفی ہوتی ہے کہ وہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف لڑ رہا ہے کیونکہ اس نے ان افواج کو نشانہ بنایا ہے جنھوں نے گذشتہ برسوں میں داعش کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
عباس موسوی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان حملوں سے واضح ہے کہ امریکا دہشت گردی کا حامی ہے اور اسے دیگر ممالک کی آزادی اور خودمختاری کا کوئی پاس نہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہاہے کہ عراق اور شام میں ایران نواز حزب اللہ تنظیم کے اڈوں پر ضربیں کامیاب رہیں اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اقدامات خارج از امکان نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صومالیہ میں خودکش کاربم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 100سے تجاوزکرگئی