ایشیائی ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈیجیٹلائزیشن سے فائدہ اٹھائے، مجید عزیز

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Asian Textile Industry must Adopt Digitization, Majyd Aziz

کراچی:ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے سابق صدر مجید عزیز نے ایشیائی ٹیکسٹائل انڈسٹری پر زور دیا ہے کہ وہ لازمی طور پر ڈیجیٹلائزیشن کو اختیار کریں تاکہ اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاکر انڈسٹری کو فروغ دیا جاسکے۔

ان کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ ان شعبوں میں دیگر شعبوں کے مقابلے میں ڈیجیٹلائزیشن کا مجموعی طور پر رجحان کم ہے جس کی کئی وجوہات ہیں باالخصوص انڈسٹری میں ڈیجیٹل ٹولز کے بارے میں آگاہی کا فقدان ہے جبکہ سازگار کاروباری ماحول کی عدم موجودگی بھی اس تبدیلی کو صرف چند شعبوں تک محدود کررہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل ایمپلائرز ایشیا پیسفک ریجن کی جانب سے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن ریجنل آفس بینکاک میں منعقدہ ”آئی ایل او سہ فریقی علاقائی ورچوئل اجلاس برائے ایشیا، پیسفک ریجن میں گارمنٹس اور ٹیکسٹائل سیکٹرزکے استحکام کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مجید عزیز نے ورچوئل اجلاس سے خطاب میں کہاکہ ایشیا اور پیسفک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری نے کورونا وبائی مرض کی دوسری بڑی لہر کے اثرات خاص طور پر ڈیجیٹلائزیشن ٹرانسفارمیشن، پیداواری آٹومیشن اور لاجسٹکس کے عمل کا سامنا کیا اور یہ تبدیلی پوری صنعت کے فائدے کے لیے پیداواری رفتار، معیار اور سپلائی چین ویزیبیلیٹی میں نمایاں بہتری لا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:
ایمپلائرز فیڈریشن نے لیتھیم کو پاکستان کا پوشیدہ سونا قرار دے دیا

سندھ پبلک سروس کمیشن غیر فعال، افرادی قوت کی کمی ہے، سعید غنی

جدید ٹیکنالوجیز نہ صرف صارفین کی ضروریات کو تبدیل کرتے ہوئے نئے کاروباری ماڈلز کی تخلیق میں فوائد پہنچاتی ہیں بلکہ کام کے حالات اور موجودہ پیداواری عمل،اسٹاک کومؤثر طریقے سے محفوظ رکھنے کے بہتر انتظام کے ساتھ ماحول کو سازگاربنانے، افرادی قوت کے ساتھ ہم آہنگی اور آلات کی بہتر نگرانی وغیرہ کو بھی بہتر بناتی ہیں۔

مجید عزیز نے تجویز دی کہ عالمی مارکیٹ میں سخت علاقائی مقابلے اور حصص کے تحفظ کے باوجود ایشیا اور پیسفک ریجن کے گارمنٹس مینوفیکچررز کو بہتر طریقوں جیسا کہ آئی ایل کے بہتر ورک پروگرام کے تجربے کا اشتراک کرنا چاہیے اور اس میں اتفاق رائے ظاہر کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آسیان اور سارک ممالک میں اس پر بڑے پیمانے پر غور کرنا، مشترکہ مفادات کے تحفظ اورصنعتی فروغ دینے کے لیے مشترکہ پلیٹ فارم قائم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ مل جل کر کام کرنا اس بات کو یقینی بنانے کی راہ ہموار کر سکتا ہے کہ انڈسٹری زیادہ مستحکم، ابھرتی ہوئی اور پیداواری بن جائے۔

Related Posts