غیر ملکیوں پر حملے میں دہشت گردوں کا مقابلہ کس نے کیا، نیا تنازع کھڑا ہوگیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو زنہوا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملے میں زخمی سیکیورٹی گارڈ نے پولیس کی جانب سے حملہ ناکام بنانے کے دعوے کا پول کھول دیا۔

نجی چینل آج نیوز کو دیے گئے ویڈیو بیان میں حملے میں زخمی سکیورٹی گارڈ نگر خان نے کہا کہ پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی دہشت گرد ہماری گولیوں کا نشانہ بن چکے تھے۔

نگر خان نے بتایا کہ ہم گاڑی میں صبح حسب معمول جا رہے تھے کہ ایک شخص بھاگتا ہوا آیا، مجھے شک ہوا کہ یہ حملہ کرے گا تو میں نے فائرنگ کردی، اسی دوران اس شخص نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

نگر خان نے کہا کہ پیچھے نور محمد تھا، اس نے فائرنگ کی تو چھپے دہشت گرد نے بھی فائرنگ کردی، دہشتگرد کی فائرنگ سے میں اور نور محمد زخمی ہوگئے، اس دوران پیچھے گاڑی میں موجود ساتھیوں نے بھی دہشت گرد کی جانب فائرنگ کی۔

سکیورٹی گارڈ نگر خان نے کہا کہ اس دوران پولیس پہنچی، لیکن دہشت گرد ہماری گولیوں کا نشانہ بن چکا تھا، پولیس نے بھی دہشت گرد پر فائرنگ کی۔

گزشتہ ہفتے کراچی میں غیر ملکیوں کے قافلے پر حملہ ہوا تھا، جس میں ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا، دھماکے کے بعد ساتھی دہشت گرد نے فائرنگ کی تھی، فائرنگ کے نتیجے میں غیر ملکیوں کے سکیورٹی گارڈز اور ایک راہگیر سلمان زخمی ہوا تھا۔

ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا تھا کہ غیرملکیوں کے سیکیورٹی گارڈز نے حملہ ناکامی میں اہم کردار ادا کیا تھا، لیکن آئی جی سندھ نے عجلت میں حملے کی ناکامی کا کریڈٹ شرافی گوٹھ پولیس کو دے کر نقد انعام اور تعریفی اسناد سے بھی نواز دیا، جبکہ شہید سکیورٹی گارڈ نور محمد کی بہادری اور جاں نثاری کو نظرانداز کردیا گیا۔

Related Posts