نئی دہلی: بھارت میں ہندو اور مسلمان گزشتہ 76سال سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں تاہم اس دوران بڑھتی ہوئی انتہا پسندی نے دونوں مذاہب میں جو دوری بی جے پی دور میں پیدا کی، ماضی میں اس بد ترین دوری کی مثال نہیں ملتی۔
حال ہی میں بی جے پی امیدوار کے جلوس میں ایک ہندو سپورٹر نے اپنی جیب کٹنے کا قصہ کچھ اس انداز میں بیان کیا کہ اس پر سوائے افسوس کے اور کچھ نہیں کیا جاسکتا جبکہ جیب کٹنے کا دعویٰ کرنے والا شہری بے حد غمزدہ ہے۔ واقعے کی تشویشناک ویڈیو وائرل ہوگئی۔
ویڈیو میں متاثرہ سپورٹر کا کہنا ہے کہ میں وہاں (بی جے پی امیدوار ارون گووِل کے جلسے میں) بیٹھا ہوا تھا۔ میں نے دونوں ہاتھ اٹھا کر نعرہ لگایا ”جے شری رام“ اور ان کے آگے ہاتھ جوڑے اور جب واپس پلٹا تو پتہ چلا کہ میرے پیسے غائب تھے، جیب میں 1 روپیہ بھی باقی نہیں تھا۔
This man stepped out of his shop when #BJP Lok Sabha candidate #ArunGovil's convoy arrived in #Meerut, #UttarPradesh. He raised both his hands and chanted "#JaiShriRam". Moments later, he figured his pocket was picked. Rs 36k lost.#LokSabhaElections2024 pic.twitter.com/H3j4IHf8rP
— Hate Detector 🔍 (@HateDetectors) April 23, 2024
غمزدہ شہری نے تقریباً رو دینے والی حالت میں بتایا کہ اس کی جیب میں 36 ہزار روپے تھے جو غائب کردئیے گئے۔ واضح رہے کہ جے شری رام وہ نعرہ ہے جو ہندو انتہا پسندوں نے ہر بار مسلمانوں کو ہجوم کی جانب سے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے لگایا تاکہ اسے مذہبی رنگ دیا جاسکے۔