بد ترین کرفیو کا 219واں روز: بھارتی فوج نے 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی دہشت گرد قرار دیکر بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید تین کشمیری بے قصور نکلے
پاکستانی دہشت گرد قرار دیکر بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید تین کشمیری بے قصور نکلے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں آج تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کے دوران غاصب بھارتی فوج نے 2 کشمیری نوجوانوں کو ریاستی دہشت گردی کے دوران شہید کردیا ہے۔

کشمیری نوجوانوں کی شہادت کا یہ افسوسناک واقعہ کشمیر کے ضلع شوپیاں میں پیش آیا۔ بھارتی فوجیوں نے گھر گھر تلاشی اور نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر شوپیاں کے علاقے خواجہ پورہ میں دونوں نوجوانوں کو شہید کیا۔

کشمیر میڈیا سروس کی شائع کردہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق 1989ء سے اب تک 95 ہزار 507 کشمیریوں کو شہید کردیا گیا جن میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین بھی شامل ہیں۔

تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 11 ہزار سے زائد خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، سینکڑوں خواتین بیوہ ہو گئیں جبکہ ہزاروں خواتین بچوں، والد اور بھائیوں سے محروم ہو گئیں جبکہ ان کے رشتہ دار بھارتی تحویل میں لاپتہ ہو گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول جانے والی ہزاروں لڑکیوں کو بھارتی فوج نے زخمی جبکہ متعدد کو پیلیٹ گنز کے ذریعے نابینا کردیا ۔ عشروں سے جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باعث بہت سی خواتین کو نفسیاتی مسائل کا سامنا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل ریاستی دہشت گردی اور بھارتی فوج کے  ظلم و تشدد اور ریاستی دہشت گردی کے دوران عالمی برادری کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی۔ 

مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی لاک ڈاؤن گزشتہ برس 5 اگست کو نافذ کیا گیا جس کے تحت غاصب بھارت نے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرکے لاکھوں بھارتی فوجیوں کے ذریعے طویل ترین کرفیو نافذ کردیا۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں کرفیو کے 216ویں روز بھی عالمی برادری خاموش

Related Posts