مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران بھارتی فوج نے 3 نوجوانوں کو شہید کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران بھارتی فوج نے 3 نوجوانوں کو شہید کردیا
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے دوران بھارتی فوج نے 3 نوجوانوں کو شہید کردیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کا آج 200واں روز ہے جس کے دوران بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ میں 3 نوجوانوں کو شہید کردیا ہے۔

  بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف کشمیری عوام نے بھرپور احتجاج کرتے ہوئے بھارتی فوج پر شدید پتھراؤ کیا جبکہ 3 کشمیری نوجوانوں کی شہادت بھارتی فوج کی تازہ ظالمانہ کارروائی کے دوران ہوئی۔

یہ افسوسناک واقعہ ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں پیش آیا جبکہ قابض  قابض فوج نے ضلع سری نگر، بڈگام ، اننت ناگ اسلام آباد، بارہ مولا، کپواڑہ اور راجوری میں بھی نام نہاد سرچ آپریشن کیا۔

نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر بھارتی فوج نے متعدد نوجوانوں کو غیر قانونی حراست میں لے لیا۔جس کے خلاف کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اور مودی حکومت کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔

نوجوانوں کی شہادت پر احتجاج کے  دوران بھارتی فوج اور وزیراعظم مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی جبکہ بھارتی فوج پر نوجوانوں نے پتھراؤ بھی کیا۔

عالمی برادری کی  وحشت ناک خاموشی کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر پر عائد غیر انسانی پابندیوں اور قتل و غارت کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے جس کے دوران  894 بچے شہید ہو چکے ہیں جبکہ لاتعداد نوجوان گرفتار ہوچکے ہیں۔ 

غاصب بھارت کی طرف سے عائد پابندیوں، ظلم و ستم اور جبر و استبداد کا سلسلہ بھی ہر گزشتہ روز کی طرح جاری ہے جبکہ اس دوران مظلوم کشمیریوں کی پکڑ دھکڑ، ظلم و تشدد اور قتل و غارت بھی اسی طرح جاری ہے۔ 

بھارتی فوج کا غیر انسانی کرفیو اور بد ترین لاک ڈاؤن مقبوضہ وادی کا رابطہ پوری دنیا سے منقطع کرنے کا باعث ہے جس کا سبب مواصلاتی نظام کی مسلسل بندش، ٹیلیفون، انٹرنیٹ اور موبائل فون پر پابندیاں ہیں۔

قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا ہے جبکہ کرفیو کے دوران کھانے پینے کی چیزیں، اشیائے ضروریہ اور زندگی بچانے والی ادویات کی شدید کمی ہے۔

کشمیر کے تمام علاقوں میں کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے اور سڑکیں مسلسل سنسان اور ویران نظر آتی ہیں جبکہ پابندیوں کے باعث عوام گھروں میں محصور  ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل  ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا  کہ کشمیر ترکی کے لیے وہی حیثیت رکھتا ہے جو پاکستان کے لیے رکھتاہے۔ ہرطرح کے  حالات میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پانچ روز قبل ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کی خدمت میں ‘سلامِ محبت پیش کرتا ہوں۔

مزید پڑھیں: کشمیر ترکی اور پاکستان دونوں کے لیے یکساں ہے۔ طیب اردوان

Related Posts