زندگی بھر کبھی سیاست کا نہیں سوچوں گا۔صدیقی باس کی خصوصی گفتگو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدیقی باس

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مشہورومعروف ٹک ٹاکر صدیقی باس کا تعلق کراچی سے ہے جو 3ریسٹورنٹس کے مالک رہے تاہم وقت نے پلٹا کھایا تو نجی بینکوئٹ میں نوکری کرنے پر مجبور ہو گئے۔

ٹک ٹاک کی دنیا میں بہت سے لوگ متنازعہ ویڈیوز اور نازیبا حرکات کرکے بدنامی سے نام بنا کر آگے بڑھ گئے تاہم صدیقی باس کو ان کی شاعری کے باعث بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کا احوال قارئین کی نذر ہے۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODIxODQsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MjE4NCAtINmF2YTaqSDaqdinINmF2LnYsdmI2YEg2q/ZhNmI2qnYp9ixINmI2LHaqdi02KfZviDZhduM2rog2qnYp9mFINqp2LHZhtuSINm+2LEg2qnbjNmI2rog2YXYrNio2YjYsSDbgdmI2KfYnyDYp9mG2bnYsdmI24zZiCDYs9in2YXZhtuSINii2q/bjNinIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE4MjE4NSwiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyMy8xMS9NYXJvb2YtR2x1a2FyLTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLZhdmE2qkg2qnYpyDZhdi52LHZiNmBINqv2YTZiNqp2KfYsSDZiNix2qnYtNin2b4g2YXbjNq6INqp2KfZhSDaqdix2YbbkiDZvtixINqp24zZiNq6INmF2KzYqNmI2LEg24HZiNin2J8g2KfZhtm52LHZiNuM2Ygg2LPYp9mF2YbbkiDYotqv24zYpyIsInN1bW1hcnkiOiLZhdmE2qkg2qnYpyDZhdi52LHZiNmBINin2YjYsSDYs9uM2YbYptixINqv2YTZiNqp2KfYsSDYrNizINmG25IgNzDYoSDaqduMINiv24HYp9im24wg2YXbjNq6INi02YjYqNiyINin2YbaiNiz2bnYsduMINmF24zauiDZgtiv2YUg2LHaqdq+2Kcg2KfZiNixINin24zaqSDYstmF2KfZhtuSINmF24zauiDYrNizINqp25Ig2q/bjNiq2YjauiDaqdinINqI2YbaqdinINio2KzYqtinINiq2r7Yp9iMINii2Kwg2YjYsdqp2LTYp9m+INmF24zauiDaqdin2YUg2qnYsdmG25Ig2b7YsSDZhdis2KjZiNixINuB25LblCAiLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InVzZV9kZWZhdWx0X2Zyb21fc2V0dGluZ3MifQ==”]

ایم ایم نیوز: آپ نے شاعری سے نام کمایا، اب چوتھا کاروبار کرنے والے ہیں، یہ کون سا کاروبار ہے، آپ کو لوگ پسند نہیں آرہے یا لوگوں کو آپ؟

صدیقی باس: مجھے بھی لوگ پسند آرہے ہیں، لوگوں کو بھی میں پسند آرہا ہوں لیکن انسان کاروبار بدلتا رہا ہے۔ ہمیں جس کام میں پیسہ زیادہ لگتا ہے، ہم اس کی طرف بڑھتے ہیں، میں ایونٹ آرگنائز کرنے کے کام کی طرف بڑھ رہا ہوں۔

ایم ایم نیوز: اس کا صائمہ بینکوئٹ سے کیا تعلق ہے؟

صدیقی باس: یہ ایک ایکسٹینشن ہے، لیکن اس کا نام صائمہ بینکوئٹ نہیں بلکہ یہ ایس بی ایونٹس کے نام سے شروع کیاجارہا ہے۔ جسے جس طرح کا سیٹ اپ چاہئے وہ سیٹ اپ لے لے گا اور جسے جس طرح کے ایونٹس کی چیزیں لگوانی ہیں، لگوائے گا۔اس طرح ہم آگے بڑھتے رہیں گے۔ 

ایم ایم نیوز: آپ کی طبیعت کیسی ہے؟ ماضی میں کافی مشکلات کا سامنا رہا؟

صدیقی باس: طبیعت بہتر ہے، دوائیاں وقت پر لی جارہی ہیں۔ زندگی نے جب تک ساتھ دینا ہے، اس وقت تک زندگی کا سفر جاری رکھیں گے۔ 

ایم ایم نیوز: آپ ٹک ٹاک پر پہلے کی طرح فعال کیوں نظر نہیں آتے؟

صدیقی باس: آج کل برینڈز کا مسئلہ بن چکا ہے۔ پہلے ایسا نہیں تھا۔ میں نے یا تو ویڈیو صائمہ پر یا پھر یہاں شوٹ کرنی ہوتی ہے جہاں تعمیرات جاری ہیں۔ صائمہ بینکوئٹ کی طرف جانا نہیں ہورہا، اس لیے ویڈیوز کم ہورہی ہیں۔

ایم ایم نیوز: پہلے بہت سے ٹک ٹاکر جو کراچی آتے تھے، آپ سے ملتے تھے، آج کل ان کا آنا جانا کم ہوگیا ہے؟

صدیقی باس: اب بھی ٹک ٹاکرز میرے پاس آتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ نہیں آتے، لیکن کیمرے پر نہیں آتے۔ دراصل سب کی اپنی اپنی الگ شناخت بن چکی ہے۔ جب شناخت نہیں ہوتی تو ملاقاتیں بھی زیادہ ہوتی ہیں۔ اب ہر آدمی اپنے طور پر بڑا ہوگیا ہے۔ اب انہیں قائل کرنا ہی مشکل ہوتا ہے کہ ویڈیو ساتھ بنائیں یا نہیں۔

ایم ایم نیوز: کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جب تک افیئرز نہ ہوں، شاعری نہیں ہوسکتی؟

صدیقی باس: کچھ لوگ ایسا کہتے ہیں لیکن شاعری کا افیئرز سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جب شعر کہتے ہیں تو کچھ مختلف سوچوں کو ملا کر کہہ دیتے ہیں۔ اتنی سی بات کو اتنا بڑھا چڑھا کر بیان کردیتے ہیں، اس طرح شاعری ہوتی ہے۔

Related Posts