اسلام آباد: سابق وفاقی وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم کر رہی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ شریف خاندان اپنی مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت آرمی ایکٹ 1952 کی دفعہ 176 (2) میں ترمیم کی خواہاں ہے۔ دوبارہ تقرری کے بعد ری۔ٹینشن کا لفظ ڈالا جائے گا۔
توشہ خانہ تحائف کے مبینہ خریدار کے دعوے کی تردید
ٹوئٹر پیغام میں سابق وزیرِ انسانی حقوق نے کہا کہ ریلیز کے لفظ کے بعد استعفے کا لفظ بھی ڈال دیا جائے گا۔ سمری سی سی ایل سی (کابینہ کمیٹی برائے مقننہ معاملات) کو بھیج دی گئی جبکہ ترامیم ایجنڈا آئٹم میں تیسرے نمبر پر تھیں۔
پیغام میں ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ سمری تو بھیج دی گئی تاہم اجلاس مؤخر ہوا کیونکہ مفرور نواز شریف نے اسحاق ڈار کو سی سی ایل سی میں موجودگی کی ہدایت کی تھی تاکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف پی ڈی ایم بالخصوص شہباز شریف پر نظر رکھ سکیں۔
to keep check on PDM esp his bro CrimeMinister! If this amend to the Act goes thru then officers incl COAS can simply be "retained" by govt. & thus retirement of senior officers postponed. So things clearer esp Sharifs desire to have "their" man. @OfficialDGISPR any comment?
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) November 16, 2022
انہوں نے کہا کہ اگر قانون میں مجوّزہ یہ ترمیم کردی گئی تو آرمی چیف سمیت فوجی افسران کو حکومت آسانی سے ریٹین کرسکے گی جس سے سینئر افسران کی ریٹائرمنٹ مؤخر ہوجائے گی۔ معاملہ صاف ہے، شریف خاندان اپنی مرضی کا بندہ لانا چاہتا ہے۔ کیا ڈی جی آئی ایس پی آر تبصرہ فرمائیں گے؟