شرف الدین میمن کی پی ٹی آئی میں شمولیت، کرپشن کے خاتمے کیلئے ملکر لڑنے کا عزم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی :وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی اشتہاری مہم چلائی جا رہی ہے ،کے فور منصوبہ بھی وفاق بنا کر دے رہاہے ،جلد گرین لائن منصوبہ عوام کو تحفہ میں دیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انصاف ہائوس میں سی پی ایل سی کے سابق سربراہ شرف الدین میمن کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پرسندھ اسمبلی خرم شیر زمان ، وزیراعظم کے معاون خصوصی محمود مولوی ودیگر رہنماء بھی شریک تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ غلط تاثر دیا جا رہا تھا کہ پی ٹی آئی کو کراچی سے 18 سیٹیں ملیں اور انہوں نے کام نہیں کروایا ،9 ارب سے زائد مختلف پراجیکٹس کی مدمیں فنڈز جاری ہوئے سابق سی پی ایل سی چیف شرف الدین میمن کوپی ٹی آئی میں خوش آمدید کہتا ہوں ۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ تحریک انصاف کے مقبولیت اور کارکردگی سے متاثر ہو کرشامل ہو رہے ہیں جو کام صوبائی حکومت کا تھا وہ ہم کر رہے ہیں ،کراچی میں لائنوں میں پانی نہیں آتا ٹینکروں سے ملتا ہے،کے فور منصوبہ بھی وفاق بنا کر دے رہاہے جلد گرین لائن منصوبہ عوام کو تحفہ میں دیا جائے گا ۔

سابق سی پی ایل سی چیف شرف الدین میمن نے اس موقع پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام پی ٹی آئی رہنماؤں کا مشکور ہوں ،مجھے تحریک انصاف کو بہت پہلے ہی پی ٹی آئی کوجوائن کرلینا چاہیے تھا ،پی ٹی آئی کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے والوں کی جماعت ہے جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوتا تب تک یہ جنگ جاری رہے گی ،کرپٹ نظام کو بہتر بنانے میں وقت لگتا ہے ۔پی ٹی آئی وہ جماعت ہے جو تبدیلی لارہی ہے مجھے پارٹی میں جو ذمہ داری دی جائے گی میں اسے ایمانداری سے نبھاؤں گا۔

مزید پڑھیں: ن لیگ اور پی پی میں بادشاہت کا کلچر، پی ٹی آئی نے قبضہ ختم کرایا، فواد چوہدری

خرم شیر زمان نے اس موقع پر کہا کہ گرین لائن کو مکمل کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے ،دو سال پہلے سندھ حکومت نے وفاق سے گرین لائن کو مکمل کرنے کی درخواست کی ، ہم نے کراچی کے عوام کیلئے اس درخواست کو قبول کیا ،پی پی ناکام اور نالائق پارٹی ہے۔

آفتاب صدیقی کاکہناتھا کہ کے فور کا منصوبہ 2011 سے 2016 مکمل ہونا تھا ،ہم نے کے فور کے منصوبے کا جائزہ لیا ،کے فور تکنیکی اعتبار سے ناکارہ منصوبہ تھا واپڈا کے فور پر کام کررہا ہے ۔100 بلین کا کے فور کا منصوبہ ہے ،کے فور 2023 تک مکمل کرلیا جایگا، سندھ حکومت کو پاور اسٹیشن اور پمپنگ اسٹیشن بنانے ہیں ،کیا صوبائی حکومت اپنا کام مکمل کرلے گی؟۔