لڑکے اور لڑکی پر تشدد کے کیس میں ملوث عثمان مرزا کون؟ ویڈیو میں کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Couple torture accused Usman Mirza, 4 others sentenced to life in prison

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک جوڑے کو ہراساں کرنے اور اپنے ساتھیوں کی مدد سے لڑکی سے زیادتی کرنے کی ویڈیو وائرل ہوئی جس کے بعد عثمان مرزا کے متعلق سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

رواں ہفتے سوشل میڈیا صارفین یا تو متاثرہ جوڑے کیلئے انصاف یا پھر عثمان مرزا کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے نظر آئے جسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سوال یہ ہے کہ عثمان مرزا کون ہے؟ اس نے بلا خوف و خطر ایک لڑکے اور لڑکی کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ کیوں بنایا؟ اور وائرل ہونے والی ویڈیو میں کیا دکھایا گیا ہے؟

عثمان مرزا کون؟

لڑکی اور لڑکے پر تشدد کے جرم میں ملوث عثمان مرزا ایک پراپرٹی ڈیلر ہے جو اسلام آباد میں آٹو لینڈ کا شراکت دار بھی ہے۔ سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ ایک شوروم کا مالک ہے۔

دعوے کے مطابق عثمان مرزا کا شو روم نئی اور استعمال شدہ گاڑیوں کی خریدوفروخت اور کرایہ پر دینے کا کاروبار کرتا ہے۔ فیس بک پیج کے مطابق عثمان مرزا پنجاب کالج آف کامرس میں کمپیوٹر سائنس کی تعلیم حاصل کرچکا ہے۔

قانون کی خلاف ورزیوں کی تاریخ

زیادہ تر صورتوں میں جب کوئی ملزم گرفتار ہوتا ہے تو اس کا کریمنل ریکارڈ چیک کیا جاتا ہے۔ قبل ازیں فیس بک پر بھی عثمان مرزا نے ایک عجیب و غریب ویڈیو پوسٹ کی تھی۔

مذکورہ ویڈیو میں عثمان مرزا نے دعویٰ کیا کہ شاید اس کا موبائل فون کچھ وقت کیلئے بند رہے۔ کچھ لوگوں نے مقدمہ درج کرایا تھا۔ عثمان مرزا نے یقین دلایا کہ وہ 15 سے 20 دن تک قابلِ رسائی نہیں ہوگا۔

لیک ہونے والی ویڈیو کہاں کی ہے؟

بہت سے لوگ عثمان مرزا کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد خوف میں مبتلا ہوئے جس میں وہ ایک جوڑے کے ساتھ بے دردی سے مارپیٹ کرتا نظر آتا ہے۔

آج سے 2 ماہ قبل پیش آنے والے اس واقعے کے بعد سے عثمان مرزا نے متاثرہ جوڑے کو بلیک میل کرنا شروع کردیا تھا۔ بظاہر یہ جوڑا سیکٹر ای 11 میں ایک اپارٹمنٹ میں ملاقاتیں کررہا تھا۔

ہمارے معاشرے میں کسی جوڑے کی خفیہ ملاقاتوں کو اچھا نہیں سمجھا جاتا، تاہم جو عثمان مرزا نے کیا، وہ بے حد غلط ہے۔ ملزم کے ایک دوست نے جوڑے کو اپارٹمنٹ کی چابیاں دی تھیں۔

جیسے ہی یہ جوڑا اپارٹمنٹ میں داخل ہوا، عچمان مرزا اور مسلح ساتھی گھس آئے اور لڑکا اور لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنانے لگے۔ 

ویڈیو میں کیا دکھایا گیا؟

عثمان مرزا اپارٹمنٹ میں گھسا، اس نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر جوڑے کے ساتھ مارپیٹ کی۔ لڑکی کے کپڑے اتارنے سے قبل گالی گلوچ کی۔ فوری طور پر یہ علم نہیں ہوا کہ لڑکی کو کس نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

نہ صرف عثمان مرزا نے لڑکی کی عصمت دری کی یا کروائی بلکہ لڑکے کو بھی ایسا ہی کرنے کو کہا۔ عثمان مرزا پر مارپیٹ، جنسی زیادتی اور بلیک میلنگ کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔

گرفتاری

ملزمان جوڑے کو سوشل میڈیا پر ویڈیو لیک کرنے کی دھمکی دے کر بلیک میل کرتے تھے۔ اسی وجہ سے ویڈیو منظرِ عام پر آنے پر انہیں گرفتار کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک ملزم نے ویڈیو اپنے دوست سے شیئر کی جس کے بعد وہ وائرل ہوگئی۔

عوام کی بڑی تعداد یہ ویڈیودیکھ کر مشتعل ہوئی اور ٹاپ ٹرینڈز تشکیل دے دئیے گئے۔ گولڑہ پولیس نے عثمان مرزا کی گرفتاری کے بعد اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔

تھانے میں دفعہ 341، 354 اے، 506، 509 کے تحت درج کیے گئے مقدمے کے مطابق عثمان مرزا حبسِ بے جا، خاتون پر حملہ اور برہنہ کرنا اور دھمکیاں دینے کے علاوہ گالم گلوچ کا مجرم ہے۔

انٹرنیٹ کی دنیا میں فی الحقیقت عثمان مرزا کا کیس عوام میں بڑے پیمانے پر غم و غصے اور اشتعال انگیزی کا باعث بنا، تاہم اس طرح کے واقعات پر پولیس کی کارروائی انصاف کے تقاضے پورا کرنے سے متعلق اقدامات کا بھی پتہ دیتی ہے۔ 

 

Related Posts