صوابی میں 1 کروڑ 20 لاکھ کی ڈکیتی، سکیورٹی گارڈ قتل، ملزم 6 گھنٹوں میں گرفتار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایف آئی اے کی لاہورمیں کارروائی، انسانی سمگلنگ میں ملوث انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
ایف آئی اے کی لاہورمیں کارروائی، انسانی سمگلنگ میں ملوث انتہائی مطلوب ملزم گرفتار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں پولیس نے ایک بینک میں 1 کروڑ 20 لاکھ کی ڈکیتی کے الزام میں مجرم کو 6 گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکو نے سکیورٹی گارڈ کو قتل کردیا، بینک کے سینسرز، کیمرے اور خفیہ آلات بھی ناکارہ بنا دئیے، تاہم پولیس نے ملزم کو 6 گھنٹوں میں حراست میں لے لیا، جبکہ ڈکیتی کے دوران منیجر یا کیشیئر تک الرٹ پیغام بھی نہیں پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں:

بولان میں سوئی گیس کی 12 انچ قطر کی پائپ لائن پر دھماکا

ملزم بڑی آسانی سے بینک کے اندر گھس کر بغیر تالا توڑے سوا کروڑ کے قریب رقم لوٹ کر آسانی سے فرار ہوچکا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہم نے کیشیئر اور منیجر پر تفتیش کی اور بینک کے تمام سابقہ و موجودہ ملازمین کی تفصیل حاصل کر لی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شواہد سے علم ہوا کہ مقتول سکیورٹی گارڈ ملزم کیلئے چائے بنانے والا تھا۔ مقتول کی بیوی نے بتایا کہ شام 6 بجے شوہر سے بات چیت یہ کہتے ہوئے ختم ہوئی کہ کوئی جاننے والا آگیا۔ پولیس کو پتہ چل گیا کہ بینک بند ہونے کے 1 گھنٹے بعد کوئی آیا تھا۔

ڈی پی او کے بیان کے مطابق بینک کی حدود میں 6 بجے کے قریب آنے والے موبائل فونز کے ڈیٹا کو کھنگالا گیا تو بینک کی حدود میں آنے والے شخص کی شناخت سکیورٹی سپروائزر کے طور پر ہوئی۔ 5سال قبل ہی بینک منیجر نے سیف کی چابیاں ملزم کو دے دی تھیں۔

ملزم نے ڈپلیکیٹ چابیاں بنوا کر رکھ لیں اور 5سال بعد ڈکیتی کی واردات کی۔ سکیورٹی سپر وائزر ہونے کی حیثیت سے اس کیلئے واردات آسان ثابت ہوئی۔ ملزم کیمروں کا ریکارڈ رکھنے والی ڈی وی آر تک لے گیا تھا۔

واقعے کا مقدمہ ضابطۂ فوجداری کی دفعہ 396 کے تحت درج کیا گیا، جس کی سزا موت تھی۔ ڈکیتی کے تمام تر ثبوت عدالت کو فراہم کردئیے گئے۔ پولیس کو پوری توقع ہے کہ ملزم سزا سے بچ نہیں سکے گا۔ مقتول اور ملزم کا تعلق صوابی کے ایک ہی علاقے پنج پیر سے تھا۔

Related Posts