پاکستان تحریکِ انصاف نے ہائیکورٹ سے اسلام آباد میں ریلی اور دھرنے سے متعلق درخواست واپس لے لی ہے۔ مقدمے کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی طرف سے وفاقی دارالحکومت میں جلسے اور دھرنے کی اجازت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ پی ٹی آئی وکیل نے درخواست واپس لینے کی درخواست کی جسے چیف جسٹس نے منظور کرلیا۔
آرمی چیف کی تعیناتی، سمری کا نہ آنا بہت بڑی ناکامی ہے۔شاہد خاقان عباسی
قبل ازیں پی ٹی آئی قیادت فیض آباد چوک راولپنڈی پر دھرنا دینے کا فیصلہ کرچکی تھی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے سکیورٹی انتظامات کیلئے انتظامیہ کو بھی درخواست جمع کرائی۔
مقدمے کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا کہ قوم فیصلہ سازوں اور تمام لوگوں کو پیغام دے چکی کہ نیا پاکستان بن گیا۔ عمران خان کی زندگی کو خطرے کی خبریں پہلے بھی سامنے آئی تھیں۔
گفتگو کے دوران اسد عمر نے کہا کہ زندگی اور موت کا فیصلہ اللہ نے کرنا ہے۔ اس بار سکیورٹی کے بے مثال انتظامات دیکھنے کو ملیں گے۔ عمران خان مشکل سے سکیورٹی انتظامات کے قائل ہوئے۔
انہوں نے راولپنڈی میں سکیورٹی کے متعلق کہا کہ راولپنڈی حساس علاقہ ہے، سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں گے۔ انتشار سے بچنے کا واحد طریقہ عام انتخابات ہیں۔