پاکستانی استاد نے پسماندہ طلباء کو تعلیم دینے پر عالمی ایوارڈ جیت لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستانی استاد سسٹر زیف کو اساتذہ کا عالمی اعزاز فروغ تعلیم کے لیے کام کرنے والے برطانوی ادارے ‘ورکی فاؤنڈیشن’ کی جانب سے یونیسکو اور متحدہ عرب امارات کے غیرسرکاری فلاحی ادارے ‘دبئی کیئر’ کے اشتراک سے دیا گیا ہے۔

انہوں نے یہ اعزاز فرانس کے دارالحکومت پیرس میں واقع یونیسکو کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک تقریب میں وصول کیا۔

اس موقع پر اساتذہ کے نام پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ مسائل کے باوجود دور حاضر میں دنیا کو مثبت طور سے تبدیل کرنے کے لیے تعلیم و تدریس جاری رہنا ضروری ہے۔

سسٹر زیف کا اصل نام رفعت عارف ہے جو پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالا سے تعلق رکھتی ہیں۔ 1997 میں انہوں نے 13 سال کی عمر میں اپنے گھر کے صحن میں سکول کا آغاز کیا۔

وہ روزانہ آٹھ گھنٹے کام کرکے حاصل ہونے والی آمدنی سے یہ سکول چلاتیں، اس میں چار گھنٹے پڑھاتیں اور اس کے بعد رات کے وقت خود پڑھتی تھیں۔

آج 26 سال بعد ان کا قائم کردہ فلاحی ادارہ ‘زیڈ ڈبلیو ای ای فاونڈیشن’ گوجرانوالہ کے 11 دیہات میں تقریباً 200 لڑکیوں کو 12ویں جماعت تک مفت تعلیم دے رہا ہے۔

اساتذہ کے عالمی اعزاز کا مقصد زندگی میں ترقی کے لیے بچوں کی ذہن سازی اور انہیں عملی زندگی میں مفید کردار ادا کرنے کے لیے تیار کرنے میں اساتذہ کی نمایاں کاوشوں کا اعتراف ہے۔

یہ اعزاز ہر سال کسی ایسے استاد کو دیا جاتا ہے جس نے ناصرف تدریسی میدان میں بہترین کام کیا ہو بلکہ اس کام سے مقامی لوگوں کی زندگی میں بھی مثبت تبدیلی آئی ہو۔

امسال اس اعزاز کے لیے دنیا کے 130 ممالک سے 7,000 اساتذہ کو نامزد کیا گیا تھا۔ جن میں سے 10 اساتذہ کو ان کے کام اور سماجی خدمات کی بنیاد پر شارٹ لسٹ کیا گیا تھا۔

دنیا بھر کے ان غیر معمولی اور قابل تقلید اساتذہ میں سے سسٹر زیف کو گلوبل ٹیچر پرائز کا حتمی حقدار قرار دیا گیا۔

ایوارڈ دینے کی پیرس میں منعقد ہونے والی تقریب میں یونیسکو کی سربراہ آڈرے آزولے، برطانوی مصنف اور اداکار سٹیفن فرائے، اور کئی دوسرے نامور افراد نے حصہ لیا۔ اس موقع پر تدریس کے پیشے پر عالمی رپورٹ کا اجراء بھی کیا گیا۔

Related Posts