کائنات میں کہکشاؤں کی تعداد 2 ہزار ارب کی بجائے چند سو ارب ہوسکتی ہے۔سائنسی تحقیق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کہکشاؤں کی تعداد 2 ہزار ارب سے کہیں کم ہوسکتی ہے۔سائنسی تحقیق سے انکشاف
کہکشاؤں کی تعداد 2 ہزار ارب سے کہیں کم ہوسکتی ہے۔سائنسی تحقیق سے انکشاف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جدید سائنسی تحقیق سے یہ نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ خلاء میں کہکشاؤں کی تعداد 2 ہزار ارب سے کہیں کم ہو کر چند سو ارب ہوسکتی ہے جبکہ فلکیات دانوں نے قبل ازیں پوری کائنات میں کم و بیش 2 ہزار ارب کہکشاؤں کی موجودگی کا اندازہ لگایا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ہبل نامی دور بین سے فلکیات دانوں نے نہ صرف اندازوں بلکہ قابلِ مشاہدہ کائنات کے رقبے اور نظر آنے والی کہکشاؤں کے ساتھ ساتھ ناقابلِ مشاہدہ کمزور روشنی والی کہکشاؤں کو بھی جمع کرنے کے بعد یہ نتائج اخذ کیے تھے کہ کائنات میں مجموعی طور پر 2 ہزار ارب کے لگ بھگ کہکشائیں موجود ہیں تاہم جدید نیو ہوریزن نامی خلائی جہاز سے حاصل کردہ ڈیٹا اِس بات کو غلط ثابت کرتا ہے۔

پلوٹو اور کوئپر بیلٹ کی طرف امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) کے بھیجے گئے خلائی مشن نیوہوریزن سے حاصل کردہ ڈیٹا کے مطابق کائنات میں کہکشاؤں کی کل تعداد کا تخمینہ سینکڑوں ارب کہکشائیں لگایا گیا ہے جو گزشتہ تخمینے کے مقابلے میں کہیں کم ہے، جبکہ یہ تحقیق اسپیس ٹیلی اسکوپ سائنس انسٹیٹیوٹ بالٹی مور میں کی گئی جس کے اہم محقق مارک پوسٹمین ہیں۔

مارک پوسٹمین کا کہنا ہے کہ انسان کیلئے یہ جاننا بے حد اہم ہے کہ کائنات میں دراصل کل کتنی کہکشائیں موجود ہیں، تاہم گزشتہ تخمینے 2 ہزار ارب کہکشاؤں کے اعتبار سے اتنی ہی روشنی ہمیں دوسری جانب سے آتی محسوس نہیں ہوتی۔ اس لیے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ کائنات میں 2 ہزار ارب کہکشائیں موجود ہوسکتی ہیں جبکہ مارک پوسٹمین کے خیالات سے ٹوڈ لاؤر نے بھی اتفاق کیا۔

ٹوڈ لاؤر مذکورہ خلائی تحقیق کے اہم محققین میں سے ایک ہیں جن کا کہنا ہے کہ ہبل نامی ناسا کی دور بین خلاء میں جتنی بھی کہکشائیں دیکھ سکتی ہے، ان سب کا حساب لگا لیجئے اور اب اس کو 2 سے ضرب دے لیجئے۔ ہماری نئی تحقیق کہتی ہے کہ یہی ہماری مجموعی کہکشاؤں کی تعداد ہوسکتی ہے۔ اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: ہماری کہکشاں میں اربوں یتیم سیاروں کی موجودگی کا انکشاف

Related Posts