قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی و قتل پر سرِ عام پھانسی دینے کی قرارداد منظور

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی و قتل پر سرِ عام پھانسی دینے کی قرارداد منظور
قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی و قتل پر سرِ عام پھانسی دینے کی قرارداد منظور

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: ایوانِ زیریں (قومی اسمبلی) میں معصوم بچوں سے زیادتی اور قتل کے جرائم  پر قرارداد منظور کر لی گئی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھیانک جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو سرِ عام پھانسی دی جائے۔

ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہوا جہاں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور نے قرارداد پیش کی۔

وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے قرارداد میں مطالبہ کیا کہ معصوم بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی ایک قبیح فعل ہے جبکہ ان کا قتل ایک انتہائی بھیانک جرم ہے جس کی سزا سرعام پھانسی ہونی چاہئے۔

وفاقی وزیر علی محمد خان کی قرارداد پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے ووٹنگ کرائی جس کے دوران اراکینِ قومی اسمبلی کی طرف سے مثبت ردِ  عمل دیکھنے میں آیا۔ قراردادِ کثرتِ رائے سے منظور کی گئی۔

حزبِ اختلاف سے پیپلز پارٹی نے قرارداد کی مخالفت کی، پی پی پی رہنماؤں نے مؤقف اختیار کیا کہ سرعام پھانسی ایک انتہائی سخت سزا ہے۔ قتل کے جرم کی سزا پھانسی ہونی چاہئے۔

قرارداد کے خلاف گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما و سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اقوامِ متحدہ سرِ عام پھانسی دینے کی مخالفت کرتا ہے۔ عالمی ادارے کے قوانین سرِ عام پھانسی کی اجازت نہیں دیتے۔

سابق وزیر اعظم راجہ پرویز مشرف نے کہا کہ سزاؤں میں اضافہ جرائم میں کمی لانے کی دلیل قرار نہیں دیا جاسکتا، تاہم علی محمد خان کی قرارداد پر دیگر اراکینِ اسمبلی نے مثبت ردِ عمل دیا۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے 10 فروری کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا۔ قرارداد کی منظوری ملکی تاریخ میں اہم سنگِ میل ثابت ہوسکتی ہے۔ 

Related Posts