تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان مبینہ طور پر سرکاری تحویل سے فرار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سے مبینہ طور پردعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ سرکاری تحویل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئےہیں۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کی جانب سےسوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیاگیا ہےکہ اب وہ سرکاری تحویل میں نہیں ہے اور فرارہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

احسان اللہ احسان کا مبینہ آڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ 5 فروری 2017 کو ایک معاہدے کے بعد انھوں نے خود کو پاکستان کے خفیہ اداروں کے حوالے کر دیا تھا، انھوں نے تین برسوں تک اس معاہدے کی پاسداری کی لیکن نے انھیں بیوی بچوں سمیت قید کر لیا گیاتھا۔

ویڈیو پیغام میں کہاگیا کہ آڈیو پیغام کے مطابق احسان اللہ احسان مبینہ طور پر 11 جنوری کو بھاگنے میں کامیاب ہوئے، انہوں نے پاکستانی اداروں اور اپنی گرفتاری اور فرار کے بارے میں مزید تفصیلات بعد میں دینے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا یمن میں القاعدہ کے اہم رہنما قاسم الریمی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

یاد رہے کہ پاکستان فوج کی جانب سے اپریل 2017 میں احسان اللہ احسان کا اعترافی بیان پیش کیا گیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ انڈیا کی خفیہ ایجنسی را کے لیے کام کر رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان کے لیے افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس اور انڈین ایجنسی ‘را پاکستان میں دہشت گردی کرنے کے اہداف مقرر کرتی تھیں اور ان اہداف کو حاصل کرنے کی قیمت بھی ادا کی جاتی تھی۔