مردم شماری کے معاملے پرعوام کے پاس جا رہے ہیں،خالد مقبول صدیقی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

2017 کی مردم شماری میں تاریخی دھوکہ کیا گیا، خالد مقبول صدیقی
2017 کی مردم شماری میں تاریخی دھوکہ کیا گیا، خالد مقبول صدیقی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارے مردم شماری کے حوالے سے تحفظات برقرار ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ متحدہ کا کہنا تھا کہ سندھ کی آبادی کم دکھائی گئی، ثابت ہوچکا، سب کچھ جان بوجھ کر کیا گیا، معاملے پر عوام کے پاس جا رہے ہیں۔ 2018ء کے انتخابات میں انجینئرنگ نہ ہوتی تمام ووٹ ایم کیوایم کوکاسٹ ہوئے تھے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیوایم استعمال نہیں ہو رہی ورنہ میڈیاسے گفتگونہ کررہی ہوتی،مردم شماری کے معاملے پرعوام کے پاس جا رہے ہیں، پچھلی مردم شماری 8 سال تاخیرسے ہوئی، قبل ازوقت مردم شماری کرانے پراتفاق ہواتھا، وفاقی وزیر قانون سینیٹر فروغ نسیم اختلافی نوٹ لکھنے میں شامل تھے۔

سربراہ متحدہ نے کہا کہ ہم نے اس مطالبے پرعوام کے پاس جانے کافیصلہ کیاہے، ہم نے اپنے حصے کی بات بھی کرلی اور سٹینڈ بھی لیا، مردم شماری کامطالبہ ہماراحکومت سے تعلق ہے ا سی کی بنیادپرعمارت کھڑی ہے۔ وفاقی کابینہ کے فیصلے پرایم کیوایم کے وزیرنے احتجاج کیااورسخت قسم کانوٹ لکھا۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ اٹھارویں ترمیم دھوکاتھی، عوام کودھوکادیاگیا، کسی ترمیم کی ضرورت نہیں، تمام آئینی آپشن پاکستانی آئین میں موجودہیں۔ یہ شہر آہستہ آہستہ ایک دیہات کی شکل اختیارکرتاجارہاہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دفاتربندہیں،یہ مطالبہ بھی ہماراپہلانہیں تھا، کابینہ میں ہمارا فرد شامل کیاجائے یہ مطالبہ بھی نہیں کیا۔ کیااپنے لاپتہ ساتھیوں کی بازیابی کامطالبہ کرناغیرقانونی، غیرآئینی، غیرسیاسی ہے؟۔ مردم شماری کاہماراکوئی سیاسی یا جماعتی مطالبہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹوکے دورمیں مردم شماری کوکم دکھانے پرکمشنرکوسزاسنائی گئی تھی۔ کراچی ٹیکس نہ دے توتنخواہیں کہاں سے اداکی جائیں گی؟،ہم نے مردم شماری کولاپتہ افراد کی بازیابی کے مطالبے پرفوقیت دی۔

Related Posts