منی بیک گارنٹی: سیاسی طنز پر مبنی فلم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ فیصل قریشی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم منی بیک گارنٹی اس سال کی سب سے زیادہ منتظر فلموں میں سے ایک تھی جسے عیدالفطر پر ریلیز کیا گیا۔

فلم کی کاسٹ میں فواد خان، عائشہ عمر، وسیم اکرم، شنیرا اکرم، گوہر رشید، حنا دلپزیر، جاوید شیخ، میکال ذوالفقار، کرن ملک اور عدنان جعفر جیسے مشہور نام شامل ہیں۔

فلم جب شروع ہوئی تو اس وقت ایک ڈس کلیمر جاری کیا گیا کہ بحیثیت ناظرین آپ یہ سوچ سکتے ہیں کہ آپ نے یہ فلم اور صورتحال پہلے کہیں دیکھی ہے، ڈس کلیمر کو دیکھنے کے بعد میرے دل میں خیال آیا آخر ایسا کیوں کہا گیا لیکن جیسے جیسے فلم آگے بڑھتی گئی مجھے سمجھ آگیا کہ ایسا کس لئے کہا گیا تھا۔

پلاٹ

فلم میں ایک گروہ کو دکھایا گیا ہے جو اپنی ضروریات سے مجبور ہوکر بینک کو لوٹنے کا فیصلہ کرتا ہے، اس گروہ میں پاکستان کے تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں۔

گروہ میں ایک سندھی کو دکھایا گیا ہے جس کے گھر میں پانی کا مسئلہ ہے اسی طرح ایک بلوچ خاتون بھی ہیں وہ جس عمارت میں رہتی ہیں اس میں گیس کا شدید مسئلہ ہے۔

فلم میں پاکستان کے اہم مسائل کو مزاحیہ انداز میں دکھایا گیا، فلم پاکستان کے حالات کے گرد گھومتی ہے یہی وجہ ہے کہ فلم حقیقت سے کافی قریب تر محسوس ہوتی ہے۔

یہاں پر یہ بات قابلِ ذکر ہے فلم کو 2020 میں ریلیز ہونا تھا تاہم کورونا کی وجہ سے فلم ریلیز نہیں ہوسکی، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ فلم کی شوٹنگ 2020 سے قبل مکمل کرلی گئی تھی کیونکہ فلم میں ڈونلڈ ٹرمپ نامی ایک کردار کو دکھایا گیا ہے جو کسی نہ کسی طرح فلم کی موجودہ صورتحال سے اب بھی مطابقت رکھتا ہے۔

فلم کو دیکھنے کے بعد یہ احساس بھی ہوتا ہے کہ ہمارے ملک کے حالات اب بھی وہیں ہیں جو آج سے 3 سال قبل تھے بلکہ صورتحال اب مزید خراب ہوگئی ہے۔

فلم میں ایسی ہر چیز کو شامل کیا گیا ہے جس سے فلم مشہور ہوسکے اور اس میں کوئی شک بھی نہیں ہے دو گھنٹے کی یہ فلم شروع میں اتنی دلچسپ نہیں لگتی لیکن جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی ہے فلم کافی دلچسپ ہوجاتی ہے۔

مجھے ذاتی طور پر فلم میں علی رحمان خان، منیبہ مزاری اور جارج فلٹن کے کردار بہت پسند آئے، کاسٹ کے حوالے سے مجھے لگتا ہے کہ فلم میں مانی کے بجائے محب مرزا کو مہاجر کے کردار میں دکھانا چاہئیے تھا۔

فلم میں سندھی کا کردار گوہر رشید نے ادا کیا لیکن مجھے ایسا لگتا ہے کہ اس کے کردار کو علی گل پیر زیادہ بہتر طریقے سے ادا کرسکتے تھے۔

فلم کو دیکھنے کے بعد یہ سوچ تبدیل ہوگئی کہ فواد خان صرف مثبت کردارکو اچھے سے نہیں ادا کرتے بلکہ وہ منفی کردار کو بھی اچھے سے ادا کرتے ہیں ۔ اگر فلم کی ڈائریکشن کے حوالے سے بات کی جائے تو وہ نہ تو بہت اچھی تھی اور نہ ہی بہت بری۔ فلم ایسے ڈائیلاگ کی بڑی کمی محسوس ہوئی جو ناظرین کے ذہنوں میں محفوظ رہ جاتے ہیں۔

مختصراََ یہ کہ فلم منی بیک گارنٹی پاکستانی سیاست سے واقف لوگوں کے لئے ایک شاندار طنر ہے۔

Related Posts