آزادی مارچ کسی ایک جماعت نہیں تمام سیاسی جماعتوں کا مارچ ہے، محمود خان اچکزئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

mehmood achakzai
mehmood achakzai

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کوئٹہ: پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے چیئر مین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کسی ایک جماعت نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کا مارچ ہے ،پاکستا ن واحد ملک ہے جہاں لیڈر ایجادکر نے کے تجربے ہورہے ہیں ۔

جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نےکہا کہ موجودہ حکومت کی وجہ سے پاکستان دن بدن مشکل میں پھنس رہا ہے عمران خان میرے دوست رہے ہیں اگر وہ استعفیٰ دے دیں تو اس میں کونسی بری بات ہے ، آئین کی بالادستی ،ادارے کے اپنی حدود میں کام کرنے اورنئے انتخابات کی گارنٹی دے دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمن کی ذمہ داری لینے کو تیار ہوں مولانا کو بیٹھانا اور ٹائر کو پنجر کرنا میری ذمہ داری ہے، سینیٹ انتخابات اور چیئر مین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران جو کچھ ہوا وہ ملک کے لئے باعث شرمندگی ہے۔

جا معہ بلوچستان سمیت صوبے کے تمام تعلیمی اداروں میں ہراسگی کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنایا جائے اور یہ اداروں کے ذریعے ہونی چاہیے ،نواز شریف کی صحت تشویشناک ہے سپریم کورٹ اس پر ازخود نوٹس لے اگر انہیں بیرون ملک بھی بھیجنا پڑے تو جا نے دیا جائے ۔

محمود خا ن اچکزئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے آزادی مارچ کا اعلان کیا ہے موجودہ حکومت جس انداز میں بنائی گئی اور جس طرح بلوچستان میں مخلوط حکومت کو گرایا گیا پیسے بانٹے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:حسینؓ کا مؤقف اپنائے ہوئے ہیں ،یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے،مولانا فضل الرحمان

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں منڈی لگائی گئی ہمیں یہ کسی صورت قبل نہیں ہے اس کے لئے ہر حد تک جانے کو تیار ہیں ہم نہ لڑیں گے نہ گالی دیں گے آزادی مارچ جمہوری حق ہے اس مارچ کے بعد کیا ہوتا ہے ہم نے حساب دینا ہے اگر آزادی مارچ کہیں رکتا ہے تو اس حکومت کو گرانے کے لئے پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے کارکن اپنی صفوں کو تیار رکھیں کوئی اور ہو نہ ہو کم از کم ہم یہاں یہ کام کر سکتے ہیں۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم مسلح جتھے بنا نے کے الزامات لگائے جارہے کیاحکومت چاہتی ہے لوگ لڑیں ،خون خرابہ یا خانہ جنگی ہو ملک میں ایسانہیں ہونے دیں گے ،مولانا فضل الرحمن نے ہمت کی لیکن یہ آواز پنجاب سے اٹھنی چاہیے تھی۔

موجودہ حکومت کو جانا چاہیے عمران خان شریف آدمی ہیں میرے دوست رہے ہیں کونسی بری بات ہے کہ اگر وہ استعفیٰ دے دیں لیکن اس کے نتیجے میں یہ نہ ہو کہ استعفیٰ دو اور پھر ٹھپہ بازی ہو اگر غیر جانب دار الیکشن ہوں تو لکھ کر دینے کو تیار ہیں کہ اگر ہار بھی جائیں تو ہم برداشت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو پیغام ہے کہ مصلحت پسندی سے کام نہیں چلے گا مصلحت پسندی نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے یہ مارچ صرف جمعیت علماء اسلام نہیں سب پارٹیوں کا ہے ہم حکومت کے مخالف نہیں لیکن جس انداز میں ہماری حکومت گرائی گئی جو کچھ ہوا اس پر دکھ ہے ۔

ہم آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے جدوجہد کر رہے ہیں سینیٹ کے انتخابات اور چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں جو کچھ ہواوہ ملک کے لئے شرمندگی کے باعث ہے ایک طرف نیب کو لوگوں کے پیچھے لگا یا جارہا ہے اور پھر ایک ایک آدمی کا ووٹ خریدا گیا۔

Related Posts