کراچی،ہوٹلزکوخنزیرکاگوشت فروخت کرنے والے پر عوام کا تشدد، پولیس نے ملزم چھوڑ دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی،ہوٹلزکوخنزیرکاگوشت سپلائی کرنے والا پکڑا گیا،عوام کی لاتوں اورگھونسوں سے تواضع
کراچی،ہوٹلزکوخنزیرکاگوشت سپلائی کرنے والا پکڑا گیا،عوام کی لاتوں اورگھونسوں سے تواضع

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی میں ہوٹلز کو خنزیر کا گوشت فروخت کرنے والا شخص پکڑا گیا جس کی عوام نے لاتوں اور گھونسوں سے خوب تشدد کیا جسے پولیس کے حوالے کیا گیا، تاہم پولیس نے ملزم کو تفتیش کے بعد چھوڑ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف ہوٹلز میں سور کا گوشت سپلائی کیے جانے کا انکشاف سامنے آگیا۔ گزشتہ روز منگھوپیر میں گرم چشمہ کے نزدیک بجرنگ نامی ملزم خنزیر کے گوشت کو الٹ پلٹ کرتا ہوا پایا گیا جس کی علاقہ مکینوں نے دھلائی کردی۔

ملزم بجرنگ سائٹ سپر ہائی وے کے ویرانوں سے خنزیر کا شکار کرکے سپلائی کیلئے منگھوپیر تھانے کی حدود میں واقع گرم چشمہ سے گزر رہا تھا جس کی موٹر سائیکل خراب ہوگئی۔ ساتھ رکھے 3 خنزیر کے دھڑ اور ایک سر کو نزدیکی کچرہ کنڈی میں ٹھکانے لگاتے ہوئے ملزم کو علاقہ مکینوں نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔

مشتعل افراد کے سوال و جواب سے ملزم گھبرا گیا جس کے پاس موجود بوریوں سے بھی شکار کیے گئے خنزیر برآمد ہوئے۔ عوام نے ملزم کی لاتھوں اور گھونسوں سے تواضع کر ڈالی۔ بھرکس نکلنے پر ملزم بجرنگ نے کہا کہ میں اور میرے ساتھی سور کا گوشت کراچی کے مختلف علاقوں میں لمبے عرصے سے سپلائی کر رہے ہیں۔

ملزم بجرنگ کے مطابق گوشت کو ہوٹل والے بڑے گوشت یا بکرے کی کڑاہی بنا کر پیش کرتے ہیں بلکہ یہ گوشت ایسی بیکریوں پر بھی سپلائی کیا جاتا ہے جہاں قیمے کے کباب اور سموسے تیار کیے جاتے ہیں۔ سور کی چربی کا تیل مختلف کنفیکشنری آئٹمز کے کام آتا ہے جسے بڑی کمپنیاں مہنگے داموں خریدتی ہیں۔

بجرنگ نامی ملزم سے سوالات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ گوشت کے زیادہ تر خریدار مسلمان ہیں جو رمضان میں منگل اور بدھ گوشت کے ناغے کے دوران اپنی کھپت پوری رکھنے کیلئے سور کا گوشت خریدتے ہیں۔ خنزیر کا گوشت نرم اور ذائقے دار ہونے کے باعث ہوٹلز کے کسٹمرز اسے رغبت سے کھاتے ہیں۔

ہوٹل مالکان کی جانب سے خنزیر کے گوشت کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے۔ ملزم کے انکشافات سامنے آنے کے بعد علاقہ مکینوں نے پولیس کو اطلاع دی جس نے جائے وقوعہ سے ملزم کو شکار کیے گئے خنزیر کے اجسام سمیت گرفتار کر لیا۔ ملزم کو منگھوپیر تھانے منتقل کردیا گیا۔

بعد ازاں ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایچ او منگھوپیر عبدالخالق انصاری نے بتایا کہ ملزم ہندو ہے اور ان کے مذہب میں خنزیر کا گوشت حلال ہے، اسی وجہ سے اسے چھوڑ دیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں ایس ایچ او نے کہا کہ لوگ غلط بیانی کر رہے ہیں۔ ملزم صرف ہندو برادری کیلئے خنزیر شکار کرتا تھا۔

ایس ایچ او نے کہا کہ منگھوپیر میں تبلیغی جماعت کی اجتماع گاہ کے قریب ہندوؤں کی بڑی آبادی ہے، جہاں یہ لوگ ناردرن بائی پاس سے خنزیر کا شکار کرکے لاتے ہیں اور اپنے مذہب کے مطابق کھاتے ہیں۔ واضح رہے کہ پولیس کی طرف سے بجرنگ کو رہا کرنے پر منگھوپیر کے عوام میں اشتعال پایا جاتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں پولیس اہلکار اور ایک لڑکی پراسرار طور پر لاپتہ، مقدمہ درج

Related Posts