عالمی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق طالبان کوایک مرتبہ پھرتنقیدکانشانہ بناڈالا۔
I nearly lost my life fighting against Taliban’s ban on girls’ education. Thousands of Pashtoon activists and notables lost their lives when they raised their voices against Taliban’s horrors and millions became refugees. We represent Pashtoons — not the Taliban.
— Malala (@Malala) December 20, 2021
ملالہ یوسف زئی نے اپنے ٹوئٹراکاؤنٹ میں کہاکہ افغانستان میں لڑکیوں کی تعلیم کیلئے جدوجہدکےدوران اپنی جان تقریباکھوشکی تھی جبکہ ہزاروں سماجی رہنما بھی آواز بلند کرنے کی صورت میں اپنی جانوں سےجاچکے ہیں اس علاوہ کچھ لاکھوں لوگ اب بھی پناہ گزین کی حیثیت سے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،انہوں نے کہاکہ ہم افغانستان میں طالبان کی نہیں بلکہ پشتون برادری کی ترجمانی کرتے ہیں۔
یادرہےکہ طالبان نے رواں برس افغانستان کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا تھا جس کے بعد عالمی برادری نےان پر زور دیاتھاکہ وہ لڑکیوں کی تعلیم اور خواتین کی ملازمت سے متعلق اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں۔
یہ بھی پڑھیں:امراضِ خون کے ماہر ڈاکٹر طاہر شمسی کراچی میں انتقال کر گئے
دوسری جانب طالبان کے وزیر خارجہ نےاپنی بیان میں یہ بھی کہاتھاکہ ہم دنیا کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہشمند ہیں تاہم لڑکیوں کے اسکول کھولنے کے لیے حکومت کو کچھ وقت دیا جائے۔