لاہور کے نجی اسکول میں طالبہ پر ساتھی لڑکیوں کا بدترین تشدد، کیا یہ طاقت کا مظاہرہ تھا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور کے علاقے ڈیفنس فیز 4 کے نجی اسکول میں نشے سے منع کرنے پر طالبہ پر ساتھی لڑکیوں کی جانب سے بدترین تشدد کیا گیا۔

انہوں نے لڑکی پر تشدد کی ویڈیو بھی بنائی جو کہ بعد میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، اس تمام واقعے کو دیکھنے کے بعد ذہن میں یہی سوال اٹھ رہا ہے کیا ساتھی طالبہ کے ساتھ ایسا کرنا درست تھا؟ کیا اس کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس سے اپنی طاقت ظاہر کی گئی؟

نیٹ فلکس پر اسی طرح کے واقعے سے ملتی جلتی ایک سیریز دی گلوری شروع کی گئی ہے۔

سیریز میں یہی دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک لڑکی مون ڈونگ ایون اپنے کلاس فیلوز کے خلاف انتقامی سفر کا آغاز کرتی ہے، جنہوں نے اسے ہائی اسکول کے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

اسی سیریز سے ملتا جلتا واقعہ لاہور کے ایک نجی اسکول میں بھی پیش آیا، جس میں لڑکیوں نے ساتھی طالبہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، یہاں پر ستم ظریفی یہ ہے کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا تو اسکول کے دیگر طالب علم وہاں سے خاموشی سے گزررہے تھے جبکہ کچھ اس واقعے کی ویڈیو بنارہے تھے۔

ایسا بتایا گیا ہے کہ تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ کی کلاس فیلو جنت ملک نشے کا شوق رکھتی تھی، جس کی لڑکی نے ایک دن ویڈیو بناکر اس کے والد کو بھیج دی ، ویڈیو بھیجنے کی پاداش میں جنت نے بہن اور ساتھیوں کے ساتھ ملکرلڑکی کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

 جب مذکورہ لڑکیوں سے تفتیش کے سلسلے میں ان گھر پر چھاپہ مارا گیا تو لڑکیاں وہاں پر موجود نہیں تھیں، اسی دوران انہوں نے لاہور کی سیشن عدالت میں اپنی ضمانت کیلئے درخواست دائر کی جو کہ منظور ہوگئی۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں نجی اسکول کیس میں ایڈیشنل سیشن جج نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے عدالت نے ڈیفنس اے پولیس کو 3 طالبات کی 50،50 ہزار کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانتیں منظور کرتے ہوئے طالبات کو 30 جنوری تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، صارفین کی اکثریت کا یہی کہنا ہے کہ قصور لڑکیوں سے زیادہ اُن کے والدین کا ہے۔

Related Posts