سانحہ مری میں جاں بحق ایک ہی خاندان کے 6افراد آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: مری کے افسوسناک سانحے میں جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے 6افراد کو آہوں اور سسکیوں میں سپردخاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں عوام شریک ہوئے۔

ایم ایم نیوز کے مطابق گزشتہ روز مری میں دل دہلا دینے والا پیش آیا، جس میں 2درجن کے قریب افراد سخت سردی کے باعث ٹھٹھر کر فانی دنیا کو خیر باد کہہ گئے تھے۔

مری میں اس وقت ریسکیو آپریشن مکمل کیا جاچکا ہے اور تمام گاڑیوں کو با حفاظت باہر نکالا جاچکا ہے۔ مرنے والوں میں اکثر افراد کی موت گاڑیوں میں بیٹھے ہوئے ہی ہوئی، سوشل میڈیا پر متعدد ویڈیوز وائرل ہوئیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑیوں میں سوار تمام ہی افراد جاں بحق ہوگئے۔

نماز جنازہ مکمل ہونے کے بعد متاثرہ فیملی کے ایک فرد نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ اس واقعے کے بعد ہمارا دل خون کے آنسو رو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ جب 5ہزار گاڑیوں کی جگہ ایک لاکھ گاڑیاں پہنچ جائینگی اور حکومتی ادارے اس حوالے سے بر وقت اقدامات نہیں اٹھائیں گے تو اس طرح کے واقعات رونما تو ہوں گے۔

اس موقع پر سٹیزن ایکشن کے رہنماء ملک ظہیر اعوان صاحب نے ایم ایم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، انتظامیہ اب مگر مچھ کے آنسو رو رہی ہے، لگتا یہاں جنگل کا قانون ہے، حکومت نام کی چیز نہیں ہے، ملک ظہیر اعوان نے کہا کہ اس افسوسناک واقعے کے بعد جو جو ذمہ دار ہے ان سب کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ 5ہزار گاڑیوں کی جگہ ایک لاکھ 25ہزار گاڑیاں کو کیسے مری میں جانے دیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ میں سوال کرتا ہوں کہ اتنی زیادہ تعداد میں گاڑیوں کو مری میں جانے ہی کیوں دیا گیا؟ اب تمام وزراء دکھاوا کررہے ہیں، ایس ایس پی ٹریفک اسلام آباد اور راولپنڈی کے سی ٹی او کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔

ملک ظہیر اعوان نے کہا کہ 5جنوری کو محکمہ موسمیات نے بتادیا تھا کہ موسم خراب ہوگا، حکومتی وزراء خوش ہورہے تھے کہ سیاحت کو فروغ مل رہا ہے، انہیں شرم آنی چاہئے، کوئی پلاننگ نہیں ہے، تمام تر ذمہ داری حکومت وقت کی ہے ان میں زرا سی بھی غیرت ہے تو یہ استعفیٰ دے دیں۔

اس موقع پر نماز جنازہ میں شریک دیگر افراد نے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے جیسے اب لوگوں کو ڈنڈے کے زور پر مری جانے سے روکا اگر پہلے روک لیتے تو اتنا بڑا سانحہ نہ ہوتا، قیمتی جانے ضائع ہوگئیں، حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔

Related Posts