وزیرتعلیم سید سردارعلی شاہ نے یکم اگست سے اسکول کھولنے کا اعلان کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیرتعلیم سید سردارعلی شاہ نے یکم اگست سے اسکول کھولنے کا اعلان کردیا
وزیرتعلیم سید سردارعلی شاہ نے یکم اگست سے اسکول کھولنے کا اعلان کردیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: وزیرتعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ یکم اگست سے سندھ کے تمام اسکول کھول دیے جائینگے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ نے آج بجٹ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ یکم اگست سے وہ تمام اسکولز کھل جائینگے جوکہ صرف استاد نہ ہونے کی وجہ سے بند تھے، 50 ہزار کے قریب اساتذہ کی بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر کی ہیں، اسکولوں میں تقریباً 10 لاکھ بچوں کو یکم اگست سے پہلے فرنیچر کی فراہمی مکمل ہوچکی ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ 38699 پی ایس ٹیز اور 17355 جے ای ایس ٹیز سمیت کل 56056 اساتذہ بھرتی کیے جا رہے ہیں،جن میں سے ابھی آئی بی اے کے ذریعے ملکی تاریخ میں ایک ہی ٹیسٹنگ پروسیس کے ذریعے 46 ہزار سے زائد اساتذہ مکمل میرٹ پر بھرتی ہوچکے ہیں، نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کی انڈکشن ٹریننگ کروائی جا رہی ہے، اس کے علاوہ 1200 سبجیکٹ اسپیشلسٹس (Internees) اور 750 میوزک ٹیچر اور 750 آرٹ ٹیچرز بھرتی کیے جا رہے ہیں۔

سید سردار علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد مستند نہیں ہے، ہمارے صوبے میں بچوں کی اتنی بڑی تعداد ہی نہیں جتنی تعداد این جی اوز اسکول سے باہر بچوں کی بتاتے ہیں، ایک کروڑ 20-30 لاکھ کل بچے ہیں، جن میں سے 40-45 لاکھ لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں اور اس کے علاوہ سیف اسکولز، مدرسوں اور دیگر اسکولنگ سسٹم میں زیرِ تعلیم ہیں۔

وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا کہ اسکول انفراسٹرکچر میں اسکولوں کو اپگریڈ کرنا سب سے اہم ہے اس سلسلے میں SELECT پروجیکٹ کے تحت-600 اسکولوں کی اپ گریڈیشن، ADP کے تحت- 305 اسکولوں کی اپ گریڈیشن ،ASPIRE کے تحت-20 اسکولوں کی اپ گریڈیشن, SSIEP-160 اسکولوں کی اپ گریڈیشن سمیت ٹوٹل 1085 اسکولوں کی اپ گریڈیشن کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ پانچ سائنس میوزیمز سندھ کے اضلاع سکھر، بینظیر آباد، لاڑکانہ، حیدرآباد، میرپورخاص میں قائم کیے جائینگے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اسکول کلسٹرنگ پالیسی کے تحت 1860 کلسٹرز اور 6000 سب کلسٹرز بنائے جائیں گے اور جس میں 60 کلسٹرز کا بطور پائلیٹ پروجیکٹ آغاز ہو چکا ہے۔

علاوہ ازیں اساتذہ کی پروفیشنل ٹریننگز کے لیے محکمہ تعلیم کے تربیتی ادارے اسٹیڈا، پائیٹ اور ٹی ٹی آئیز کی ری اسٹرکچرنگ کی جا رہی ہے۔ سید سردار علی شاہ نے کہا کہ بدقسمتی سے واحد پروفیشن ٹیچنگ کا ہے جس میں لائسنس نہیں ہے۔ برٹش کونسل، انگلینڈ بورڈ، آغا خان یونیورسٹی سمیت دیگر اداروں سے ٹیچر لائسنسنگ پر بات چیت ہوئی اور اس کے بعد ہی اس پر پالیسی فارملائیز کی ہے۔ اساتذہ کی اپنی تعلیمی قابلیت ہی سماج کی کایہ پلٹ سکتی ہے۔

سید سردار علی شاہ نے کہا کہ خواجہ اظہار صاحب نے پرائیویٹ اسکول کو مافیا کہا لیکن میں ان کو مافیا کا لقب نہیں دے سکتا کیونکہ وہاں بھی ہمارے ہی بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں ہیں. انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولز کا قانون عوام دوست قانون ہے، جس میں لائبریری، لیباریٹری، پلے گراؤنڈ اور حتیٰ کہ دس فیصد غریب بچوں کو قانوناً مفت تعلیمی دینی ہے۔ نجی اسکولوں کو سندھی اور اردو دونوں پڑھانی ہے لیکن بہت سارے نجی اسکولز نہیں پڑھاتے. اس لینگویج ایکٹ پر عمل درآمد کے لیے ہم نے پہلی بار پرائیویٹ اسکولز کی شماریات کرائی جارہی ہے اور میں ان تمام اعداد و شمار کو اسمبلی کے سامنے پیش کرونگا۔

سید سردار علی شاہ نے کہا کہ تمام اسمبلی ممبران صرف ایک ایک اسکولز کو اون کریں، 168 اسکولز ٹھیک ہوسکتے ہیں، صرف تنقید نہ کریں، آئیں اسکولز کو اون کریں۔ پورے تعلیمی سسٹم میں ہر ایک اسٹیک ہولڈر موجود ہے لیکن اس میں بچہ غائب ہے کیونکہ اس پر کسی نے کبھی توجہ نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ تمام ممبران کو دعوت دیتا ہوں کہ پورا ایک دن مجھے تعلیم کے بارے میں تفصیلی بات کرنے کا موقع دیا جائے، سب ممبران اپنے اپنے تحفظات کے ساتھ ساتھ موجود آپشنز پر مجھ سے بریفنگ لیں میں تیار ہوں۔

Related Posts