حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت پیٹرولیم کے حکام کا کہنا ہے کہ سردیوں میں گیس کی قیمتیں برقرار رہیں گی، گیس قیمت نہ بڑھانے سے 100 ارب کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلےمیں کوشش ہوگی کہ وزارت خزانہ سبسڈی دے، سبسڈی نہ دی گئی تو 100 ارب روپے کو گردشی قرض میں ڈال دیا جائے گا۔
پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گیس کی فراہمی کے ذمہ دار ادارے سوئی ناردرن نے گیس قیمت میں اوسطاً 1294 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ مانگ رکھا تھا۔
سوئی ناردرن نے رواں مالی سال کا خسارہ 178 ارب 81 کروڑ روپے بتایا ہے جبکہ گزشتہ سال کی مد میں بھی 295 ارب 26 کروڑ روپے کا خسارہ شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی سطح پر گیس کی قیمتیں انتہائی بلند سطح پر ہیں جب کہ پاکستان میں عوام کو گیس کئی گنا کم قیمت پر فراہم کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے گیس کے شعبے میں گردشی قرض 1500 ارب روپے تک جاپہنچا ہے۔