چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری: تنازعے پر حکومت اپوزیشن ڈیڈ لاک برقرار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری: تنازعے پر حکومت اپوزیشن ڈیڈ لاک برقرار
چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری: تنازعے پر حکومت اپوزیشن ڈیڈ لاک برقرار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

الیکشن کمیشن آف پاکستان  کے عہدوں بشمول ممبران و چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا کوئی فیصلہ نہ ہوسکا، معاملے پر تحریکِ انصاف حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت نے معاملے کو پارلیمانی کمیٹی میں حل کرنے کے لیے تقرری کے قواعد و ضوابط میں مناسب ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ قواعد و ضوابط کے تحت ممبران تعیناتی کے لیے سادہ اکثریت کی بجائے 2 تہائی اکثریت ضروری ہے۔

پارلیمانی کمیٹی قواعد و ضوابط میں دو تہائی کی جگہ سادہ اکثریت کے حوالے سے ترامیم ضروری ہیں، تاکہ چیف الیکشن کمشنر و ممبران تعیناتی کا مسئلہ حل ہوسکے۔ پارلیمانی کمیٹی کے موجودہ رولز کے تحت حکومت کو اراکین و کمشنر تعیناتی میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ دیگر کمیٹیوں میں 2 تہائی کا ضابطہ موجود نہیں۔

قومی ادارہ برائے الیکشن (الیکشن کمیشن آف پاکستان) کی 11 ماہ سے خالی نشستیں ممبران اور چیف الیکشن کمشنر کے انتظار میں ہیں جبکہ 26 جنوری کو 2 ممبران کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے حکومت اور اپوزیشن تعیناتی کے حوالے سے کوئی قابلِ عمل فیصلہ نہیں کر سکے ہیں، ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن میں کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر بات چیت جاری رہی۔ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تقرری کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جلد معاملہ طے پانے کی امید ہے۔

ذرائع نے 14 روز قبل  بتایا کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی معاملے کے حل کے لیے کوششیں جاری ہیں اور پارلیمانی کمیٹی کے  ہونے والے اجلاس میں معاملہ طے پانے کے امکانات ہیں۔

مزید پڑھیں:الیکشن کمشنر تعیناتی معاملات جلد طے پا جانے کی امید

Related Posts