پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے کو شہریوں نے مسترد کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : حکومت پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجوزہ 12روپے تک کے اضافے کو کراچی کے شہریوں نے مسترد کردیا۔ شہریوں نے احتجاج کا عندیہ دے دیا۔ کہتے ہیں ہمارے ساتھ دھوکہ نہ کیا جائے، نیا پاکستان بہت خراب ہے، پرانا بہتر تھا، نئے پاکستان کے نام پر مہنگائی کے تحفے دیے جا رہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان سے یہ امید نہیں تھی، خان صاحب نے بہت مایوس کیا۔

ان خیالات کا اظہار شہریوں نے ایم ایم نیوز کی سروے ٹیم سے گفتگو کرتے کیا۔ تفصیلات کے مطابق یکم فروری سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے سے10 روپےمجوزہ اضافے کے حوالے سے کراچی کے شہریوں نے اس اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر لیوی کے نام پر لگائے گئے ٹیکسز کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

شہریوں کی اکثریت کا کہنا تھا کہ پہلے ہی اشیاء خورد و نوش مہنگی کر دی گئی ہیں، آٹا، چینی، تیل، دالیں اور سبزیاں سب ہی منگی ہو چکی ہیں۔ حکومت کو ذرا برابر بھی اپنی عوام پر رحم نہیں آتا، غریب عوام جائیں تو کہاں جائیں ہر طرف مہنگائی ہے۔ حکومت اب ہمیں مزید بھوکا مارنے کی تیاری کررہی ہے۔

موٹر سائکل سوار ایک طالب علم نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی میں پڑھتا ہے، تعلیم کا حصول پہلے ہی مہنگا کیا جا چکا ہے، یونیورسٹی کی تعلیم کو لاکھوں میں پہنچا دیا گیا ہے، بڑی مشکل سے والدین اخراجات پورے کرتے ہیں اب مجھے بائک پر جانے کے لیے روز 20 روپے اضافی درکار ہوں گے جو والدین پر بھاری بوجھ ہیں۔

ایم ایم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے ایک شہری نے بتایا کہ حکومت صرف لوٹ مار میں مصروف ہے ۔ اور اس لوٹ مار کا ثبوت پاکستان کا کرپشن میں درجہ بڑھ جانا ہے۔ کرپشن سے توجہ ہٹانے کے لیے مہنگائی کی جا رہی ہے، مجھے روز ملازمت پر جانے کے لیے 200 روپے کا پیٹرول ڈلوانا پڑتا ہے اب مذید 20 روپے کا مطلب ہے کہ600 روپے ماہانہ زائد اخراجات ہوں گے۔

ایک رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ مجھے مسافر معمول کا کریہ 300 دینے کو تیار نہیں ہوتے میں مجبوراََ 250 روپے میں بھی انہیں بٹھا لیتا ہوں ، اب جبکہ 10 روپے اضافہ ہونے جا رہا ہے تو مسافر 300 روپے کبھی نہیں دے گا، اب ہمیں یا تو رکشے کھڑے کرنے پڑ جائیں گے یا پھر احتجاج کرنا پڑے گا۔ کیوں کہ ہم اپنے بچوں کو بھوکا نہیں مار سکتے، حکومت کو زرا بھی غریب عوام کا خیال نہیں ہے۔

ایک اور مسافر نے کہا کہ حکومت اگر سنبھالی نہیں جا رہی تو پھر انہیں گھر چلے جانا چاہیے۔ ہمیں موت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، خان صاحب عوام کو سکون کی نیند سلانا چاہتے ہیں، ایک اور مسافر نے کہا کہ 12 روپے اضافے کی تجویز ڈرامہ ہے، جب وزیر اعظم کے پاس سمری جائے گی تو 5 روپے اضافہ منظور کر کے وزیر اعظم واپس بھیج دیں گے اور قوم پر احسان کریں گے کہ دیکھو 12 روپے کی تجویز پر ہم نے غریب عوام پر رحم کھا کر صرف 5 روپے اضافہ کیا ہے۔

مگر پیٹرول کی قیمتوں میں ایک روپے اضافہ بھی مہنگائی کا طوفان لے آتا ہے اور حکومت تو 10 سے 12 روپے کی تجویز دے رہی ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا کہ اضافے کے بجائے فوری طور پر لیوی فیس ختم کر کے حکمران وہ وعدہ پور اکریں جو انہوں نے الیکشن سے پہلے کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی

Related Posts