اسلام آباد: سابق وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی سی آئی میں 90 دن میں انتخابات کرانے کی کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ مردم شماری اتفاقِ رائے سے منظور ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری پر اتفاقِ رائے تھا۔ تمام جماعتیں جانتی تھیں کہ مردم شماری نوٹیفائی کرنے پر حلقہ بندیاں ہوں گی۔
احسن اقبال کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار
گفتگو کے دوران ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ تمام جماعتیں جانتی تھیں کہ الیکشن کمیشن نئی مردم شماری کی روشنی میں حلقہ بندی کا عمل مکمل کرے گا۔ نہ 90روز میں انتخابات کرانے کی کوئی بات اور نہ ہی یقین دہانی کرائی گئی۔
سابق وزیر احسن اقبال نے کہا کہ یہ اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہوچکا ہے۔ وہاں یہ بات واضح ہوجائے گی کہ مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ضروری ہیں یا نہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے دی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی سپریم کورٹ بینچ نے 11 روز قبل سابق وزیر احسن اقبال کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر اپنا فیصلہ سنایا۔