راکاپوشی سرکرکے پہاڑ پر پھنسے والے کوہ پیماؤں کو بچانے کیلئے ہیلی کاپٹربھیجنے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

3 mountaineers trapped at Mt Rakaposhi to be airlifted today

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

گلگت:راکاپوشی سر کرنے والے پاکستانی کوہِ پیما واجد اللہ نگری اورجمہوریہ چیک کے 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں سمیت پہاڑ پر پھنس گئے ، انتظامیہ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کرنے کیلئے آپریشن شروع کر نے کا فیصلہ کرلیا۔

اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر نگر نے بتایا کہ پاکستانی اور 2 غیر ملکی کوہ پیما 6 ہزار 9 سو میٹر کی بلندی پر پھنس گئے ہیں۔ ڈی سی نگر کے مطابق یہ تینوں کوہ پیما راکاپوشی سر کرنے کے بعد واپس آرہے تھے۔

ڈی سی نگر کے مطابق پاکستانی کوہ پیما کا کہنا ہے کہ ایک غیر ملکی کوہ پیما کا ہاتھ فراسٹ بائٹ کے باعث کام نہیں کررہا ، دوسرا غیر ملکی کوہ پیما ہائٹ فوبیا کا شکار ہوگیا ہے۔

ڈی سی نگر نے کہا کہ کوہ پیماؤں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کرنے کیلئے آپریشن شروع کر نے کا فیصلہ کیا گیا خیال رہے کہ پاکستانی کوہ پیما واجد اللہ نگری اور جمہوریہ چیک 2 کوہ پیماؤں نے گزشتہ دنوں راکاپوشی کی چوٹی سر کی تھی۔

مزید پڑھیں:کوہ پیما علی سدپارہ کی لاش “کے ٹو” سے کیسے ملی؟

واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں واقع “بادلوں کی ماں” کہی جانے والی راکاپوشی کی چوٹی دنیا کی 27ویں بلند ترین لیکن کوہ پیماؤں کے لیے مشکل ترین مہمات میں سے ایک ہے۔خیال رہے کہ اس کی بلندی سطح سمندر سے 7 ہزار 788 میٹر ہے جبکہ اس کی چوٹی اور بیس کیمپ کے درمیان فاصلہ 5000 میٹر کا ہے۔

راکاپوشی کے علاوہ دنیا کے کسی بھی پہاڑ کی چوٹی اور بیس کمیپ کے درمیان اتنا فاصلہ نہیں ہے۔واجد اللّٰہ نگری دوسرے پاکستانی ہیں جنہوں نے راکاپوشی کو سر کیا، ان سے قبل کرنل شیر خان نے 1979 میں راکاپوشی سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

Related Posts