مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 228واں روز: کورونا وائرس سے اموات کا خدشہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 228واں روز: کورونا وائرس سے اموات کا خدشہ
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 228واں روز: کورونا وائرس سے اموات کا خدشہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں آج تاریخِ انسانی کے بدترین کرفیو کا 228واں روز ہے جبکہ مہلک کورونا وائرس کے باعث مظلوم کشمیریوں میں اموات کا خدشہ ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں غاصب بھارتی فوج کی طرف سے عائد مواصلاتی بندش کے باعث لوگوں کو رابطوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انٹرنیٹ، موبائل فون اور ٹی وی کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔

دنیا بھر میں تباہی پھیلانے والا کورونا وائرس مقبوضہ جموں  و کشمیر میں بھی داخل ہوگیا ہے جس سے کشمیری عوام متاثر ہو رہے ہیں تاہم  وائرس کے اعدادوشمار منظرِ عام پر نہیں لائے جا رہے۔

کشمیر کے مفتئ اعظم ناصر الاسلام نے اس حوالے سے  بھارت کی مختلف جیلوں میں قید کشمیری حریت رہنماؤں کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکام سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

جموں و کشمیر میں دئیے گئے اپنے ایک بیان میں مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ حکام کو کورونا وائرس کے حوالے سے کشمیری حریت رہنماؤں کی صورتحال سمجھنا ہوگی۔ انہیں معمولی جرائم کے مرتکب افراد کو ان کے گھروں کو منتقل کرنا ہوگا۔

مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ سری نگر کی مرکزی جیل کورونا وائرس کے حوالے سے شدید پریشان کن ہے۔ انہوں نے  کورونا وائرس پر گفت وشنید کے لیے کشمیری علمائے دین کو ہفتے کے روز مل بیٹھنے کی دعوت دی۔

وادی کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ گزشتہ ماہ 10 کشمیریوں کو شہید کیا گیا جبکہ غاصب بھارت کی طرف سے کشمیری علاقوں کے ناموں کی تبدیلی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ 

Related Posts