مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے 204روز مکمل: وادی میں متنازعہ قانون لانے کا منصوبہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Indian troops martyr two Kashmiri youth in IOK

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کو آج 204 روز مکمل ہوجائیں گے جبکہ غاصب بھارت نے  وادی میں شہریت کا متنازعہ قانون لانے کا مذموم منصوبہ بنا لیا ہے۔

کشمیری حریت رہنما عبدالحمید لون کے مطابق بھارت کشمیریوں کو اپنی شناخت ظاہر کرنے کے لیے ساتویں پشت کی شناخت کرنے کا خطرناک منصوبہ عمل میں لانے والا ہے۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے حریت رہنما عبدالحمید لون نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نازی طرز پر حراستی مراکز بھی قائم کیے جائیں گے جس کے لیے بھارت منصوبہ بندی کرچکا ہے۔

گفتگو کے دوران حریت رہنما نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقوں شمالی و جنوبی کشمیر، وسطی اضلاع اور جموں خطے کے مسلم اکثریتی اضلاع میں تعذیب خانوں کے خطرناک منصوبوں پر کام شروع ہوگیا ہے

حریت رہنما عبدالحمید لون نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور انصاف کے بین الاقوامی اداروں سے فوری طور پر نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔ حکومتِ پاکستان بھی عالمی فورمز پر بھارت کے یہ منصوبے بے نقاب کرے۔

مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی لاک ڈاؤن گزشتہ برس 5 اگست کو نافذ کیا گیا جس کے تحت غاصب بھارت نے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرکے لاکھوں بھارتی فوجیوں کے ذریعے طویل ترین کرفیو نافذ کردیا۔

کشمیر میں جاری بد ترین کرفیو اور مواصلاتی بندش کے دوران بچوں، نوجوانوں اور بوڑھوں کے ساتھ ظلم و تشدد اور خواتین کے ساتھ عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

بھارتی فوج نے سری نگرکے علاوہ کشمیر کے دیگر علاقوں، اننگ ناگ اسلام آباد، کپواڑہ اور بارہ مولا میں بھی سرچ آپریشن کے نام پر بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔

مظلوم کشمیری عوام اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ خوراک، اشیائے ضروریہ اور جان بچانے والی ادویات کی شدید قلت ہے۔ ہسپتال، اسکول اور کاروباری مراکز مسلسل بندش کے باعث ویران پڑے ہیں۔

غاصب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پکڑ دھکڑ، قتل و غارت اور ریاستی دہشت گردی بھی جاری رکھی ہوئی ہے جس کے تحت عوام پر غیر انسانی تشدد کیا جاتا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ ظلم کی نئی داستان رقم کی جاتی ہے۔

نریندر مودی کی حکومت اس تمام ظلم و ستم کے باوجود کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کے لیے جدوجہد کو دبانے میں مسلسل ناکامی کا شکار ہے۔ موقع ملتے ہی درجنوں کشمیری گھروں سے سڑکوں پر نکل آتے ہیں۔

سڑکوں پر نکلنے والے مظلوم کشمیری غاصب بھارت کے خلاف شدید احتجاج اور نعرے بازی کرتے ہیں اور اور حقِ خود ارادیت کی جدوجہد میں عالمی برادری سے آج بھی انصاف کے طلبگار ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دورۂ بھارت کے دوران مسئلۂ کشمیر پر بھارتی قیادت سے بات چیت کے لیے تیار ہو گئے جبکہ اسی دوران صدر ٹرمپ بھارتی قیادت سے بھارت میں اقلیتوں کے حقوق پر بھی بات کریں گے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دورۂ بھارت آج سے شروع ہورہا ہے۔ دو روزہ دورۂ بھارت کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت بھارتی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلۂ کشمیر پر بات کیلئے تیار

Related Posts