واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چینی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کے فیصلے سے معیشت میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی جس کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ مندی کی طرف جانے لگی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے اضافی ٹیرف کے اعلان کے بعد سے امریکی اسٹاک مارکیٹ میں تین فیصد کمی ہوئی۔ ڈاؤ جونز میں 2.4 فیصد، ایس اینڈ پی میں 500 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 2.6 فیصد گراوٹ جبکہ نسداق کمپوزیٹ انڈیکس میں اب تک تین فیصد کی کمی ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہانگ کانگ مظاہروں میں قدامت پرست اور پر تشدد عناصر آگے آگے ہیں۔ چین
یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی تین کھرب ڈالر کی مصنوعات پر دس فیصد ٹیکس لگاتے ہوئے چین پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ 27 برس سے چین کا رویہ انتہائی خراب رہا ہے۔ چین والے اپنی کرنسی کی قدر میں کمی کر کے زیادہ منافع کمالیتے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ چینی کرنسی کی مالیت کم کرکے بھی چینی لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں اور زیادہ منافع کما لیتے ہیں۔انہوں نے شکوہ کیا کہ ایک طرف تو چین اپنی مصنوعات امریکا میں فروخت کرتا ہے اور دوسری جانب وہ امریکی مصنوعات خریدنے میں کسی دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں:تین کھرب ڈالر کی چینی مصنوعات پر دس فیصد امریکی ٹیکس عائد