لاہور: پاکستانی اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر کو اپنی اہلیہ فاطمہ سہیل کو دھمکیاں دینے کے لیے تفتیشی رپورٹ کے تحت قصور وار ٹھہرایا گیا ہے جبکہ دوسری جانب محسن عباس کے وکلاء نے ان کی درخواست ضمانت واپس لے لی ہے۔
لاہور کی سیشن کورٹ میں محسن عباس کی عبوری درخواست ضمانت سماعت کے لیے پیش ہوئی۔ تفتیشی افسر نے درخواستِ ضمانت پر مکمل تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی۔ رپورٹ کے مطابق محسن عباس حیدر پر امانت میں خیانت اور پستول تاننے کے الزامات ثابت نہیں ہوسکے اور ان کی دفعات بھی خارج کردی گئیں، تاہم پولیس کے مطابق اپنی بیوی کو دھمکیاں دینے کا الزام درست ہے اور وہ قصور وار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر محسن عباس اور ماڈل نازش جہانگیر کی شادی کے چرچے۔صارفین کا ملا جلا ردِ عمل
تھانہ ڈیفنس سی نے اہلیہ فاطمہ کی درخواست پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس کے خلاف محسن عباس نے ایڈووکیٹ عدنان طارق کی وساطت سے عبوری درخواست ضمانت دائر کر رکھی تھی۔
درخواست ضمانت واپس لیتے ہوئے یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ جن الزامات کے دفاع میں ہم ضمانت کی درخواست کر رہے تھے، وہ ثابت نہیں ہوسکے، اس لیے ضمانت کی درخواست کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے اور عدالت عبوری ضمانت منظور کرنے کا حکم دے جبکہ تفتیشی رپورٹ کی روشنی میں عدالت نے طرفین کے وکلاء کو حتمی بحث کے لیے طلب کرتے ہوئے فوری طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
مزید پڑھیں: حمزہ علی عباسی اور نیمل خاور کی شادی پر ساتھی اداکار عثمان مختار نے خاموشی توڑ دی