وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدلیہ کو پالیسی معاملات پر ماضی کی غلطیاں دُہرانے سے اجتناب کرنا چاہئے جبکہ میری ناقص رائے میں عدلیہ طویل عرصے تک اسی مسئلے میں مبتلا رہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے پولیس کو ہیوی بائیکرز کو موٹر وے استعمال کرنے کی اجازت دینے کے حکم پر تبصرہ کیا۔
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کی طرف سے اس قسم کے حکم نامے ایک مسئلہ ہیں۔ معزز جج کو ہائی وے کی پالیسی پر فیصلہ دینے کے لیے کیا تکنیکی مہارت حاصل تھی؟
فواد چوہدری نے کہا کہ عدلیہ نے بہت وقت تک اپنے دائرۂ کار کو پالیسی معاملات تک پھیلانے پر مسائل کا سامنا کیا ، لازم ہے کہ عدلیہ تاریخ دہرانے سے اجتناب برتے۔
انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے کیے گئے فیصلے پر ویب سائٹ کا لنک بھی شیئر کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے آئی جی موٹر وے پولیس کو اجازت نامہ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
Now such judgements are a problem what expertise Honorable Judge has to decide policy of Highways? My humble view is Judiciary have suffered big time for extending jurisdiction to policy matters and must not repeat past mistakes…. https://t.co/Uvhr4H2sUg
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 10, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ لندن میں نواز شریف اور اہلِ خانہ جن اپارٹمنٹس میں مقیم ہیں، وہ ان کی ملکیت ہیں، ماضی میں سابق وزیر اعظم افغانستان بھی لندن کے راستے جاتے تھے۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں تین روز قبل وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ یہ بات ثابت کرنے میں 5 سال لگ گئے کہ نواز شریف لندن میں واقع فلیٹس کے مالک ہیں۔
مزید پڑھیں: نواز شریف افغانستان بھی براستہ لندن جایا کرتے تھے۔فواد چوہدری