اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ براہ راست محاذ آرائی پر اتر آیا ہے اور جان بوجھ کر ایل او سی پر کشیدگی بڑھا کر مسئلہ کشمیر پر پاک بھارت کشیدگی کو بڑھاتے ہوئے تنازعے کو ہوا دے رہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں گزشتہ روز شیریں مزاری نے کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت نے پاکستان کے خلاف بلا اشتعال فائرنگ کرکے کشیدگی بڑھائی اور بعد میں بغیر وارننگ دئیے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت شملہ معاہدے کی خلاف ورزی اور سندھ طاس منصوبے کی بھی خلاف ورزی کر رہا ہے جو کھلم کھلا پاکستان کے خلاف محاذ آرائی ہے۔ بھارت خطے کا امن و امان برباد کرنا چاہتا ہے۔
India inching towards direct confrontation with Pak – from upping the ante along the LOC & Working Boundary to now releasing water into Sutlej without warning causing flooding in Pak. Ist India violated Simla Ag – now IWT. Clearly India on a conflict escalation trajectory.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) August 20, 2019
یاد رہے کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ یہ مضحکہ خیز بیان دے چکے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات صرف آزاد کشمیر پر ہوسکتے ہیں۔ اس سے قبل سلامتی کونسل کے اجلاس سے کچھ دیر پہلے بھارت کے وزیر دفاع یہ غیر ذمہ دارانہ بیان بھی دے چکے ہیں کہ بھارت اب تک جوہری ہتھیار استعمال کرنے میں پہل نہ کرنے کا ارادہ رکھتا تھا لیکن آئندہ حکمت عملی وہ صورتحال دیکھ کر وضع کرے گا۔
راج ناتھ سگھ کی گیدڑ بھبکی کے باوجود بھارت کو منہ کی کھانا پڑی اور پاکستان کی سفارتی حکمت عملی سے مسئلہ کشمیر پچاس سال بعد سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل ہوا۔
یہ بھی پڑھیئے: مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ، بین الاقوامی تنازعہ ہے۔سلامتی کونسل