اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اگلے 6 ماہ خطے کے لیے انتہائی اہم ہیں مگر اپوزیشن کو سمجھ نہیں آرہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سی پیک میں کسی رکاوٹ کو کسی قیمت پر قبول نہیں کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور بھارت ہمارے امن کے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں۔ ہم نے ملکی سلامتی کے خلاف بھارت، اسرائیل اور این ڈی ایس کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پوری قوم سی پیک اور کشمیر کے معاملے پر متحد ہے، سی پیک میں کسی رکاوٹ کو کسی قیمت پر قبول نہیں کیا جائے گا۔
داسو ڈیم حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات مکمل کر لی ہیں لیکن اس حوالے سے تفصیل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بتائیں گے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ ہو چکا ہے انہیں وطن واپس آنا چاہیے۔ نواز شریف اقتدار میں ہوں تو بھڑکیں مارتے ہیں اور اقتدار سے اتر جائیں تو ملک سے بھاگ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پاس دو آپشن ہیں، برطانوی عدالت میں اپیل کر لیں یا سیاسی پناہ حاصل کر لیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کسی نے بیان دیا تھا کہ شہباز شریف کو گرفتار کیا تو قیامت آجائے گی، اس ملک میں بھٹو پھانسی چڑھ گیا لیکن چڑیا نہیں پھڑکی تھی۔
جڑواں شہروں میں جرائم بڑھنے سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں کرائم ریٹ بڑھ رہا ہے، پولیس کی نفری کم ہے اس کو بڑھانے جا رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا جس کے ساتھ ہوں اس کے ساتھ کھڑا ہوں، جو سیاسی لڑائی لڑے گا میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہو کر اس کا مقابلہ کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں : ایف پی سی سی آئی پانی کے بہترین استعمال اور کنزرویشن میں تحقیق کے لیے پرُعزم