اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے حکومت سے جاری مذاکرات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ چھاپے اور گرفتاریاں مذاکراتی عمل کو بے معنی بنارہی ہیں، عمران خان کی صدارت میں آج اجلاس میں مذاکرات ختم یا جاری رکھنے کا فیصلہ کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ ایک طرف مذاکرات دوسری طرف گرفتاریاں؟ چوہدری پرویز الہٰی کے گھر چھاپے سے ثابت ہوتا ہے کہ اسحق ڈار، سعد رفیق اور اعظم تارڑ کی اپنی حکومت میں کوئی حیثیت نہیں، اس چھاپے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
پرویز الہیٰ کے گھر پر حملہ ، علی امین گنڈا پور کو ضمانت کے باوجود جبس بےجاء میں رکھنا اور ورکرز کی گرفتاریاں مذاکراتی عمل کو بے معنی بنا رہی ہیں، اگر حکومتی مذاکراتی ٹیم یقین دہانی کے بعد ماحول بہتر رکھنے میں کوئ کردار ادا نہیں کر سکتی تو وہ بڑے فیصلے کیسے کرے گی؟ عمران خان کی…
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 29, 2023
ٹوئٹر پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ پرویز الہٰی کے گھر پر حملہ، علی امین گنڈا پور کو ضمانت کے باوجود جبس بے جاء میں رکھنا اور پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاریاں مذاکراتی عمل کو بے معنی بنا رہی ہیں۔
پرویز الٰہی کیخلاف پولیس پر تشدد اور حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومتی مذاکراتی ٹیم یقین دہانی کے بعد ماحول بہتر رکھنے میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتی تو وہ بڑے فیصلے کیسے کرے گی؟، عمران خان کی صدارت میں آج اجلاس میں مذاکرات جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کریں گے۔