کراچی : کے الیکٹرک کی اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگیاں اجیرن بنادیں، شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بڑھ گیا، اوور بلنگ کی شکایات پر بجلی کاٹنے کی دھمکیاں ملنے لگیں۔
کے الیکٹرک نے لاک ڈاؤن کے دوران دو ماہ بجلی کے بل وصول نہ کرکے شہریوں پر زائد بلنگ کا اضافی بوجھ ڈال دیا، شہریوں کو استعمال کردہ بجلی کے بجائے اپنی مرضی کے بل بناکر بھیجے جارہے ہیں اور شکایت پر بل درست کرنے کے بجائے عوام کو بجلی کاٹنے کی دھمکیاں دیکر بل ادا کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
ایم ایم نیوز کے سروے کے دوران شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے کے الیکٹرک کے ہاتھوں ہمیں بھی بیچ دیا ہے، کے الیکٹرک مکمل طور پر بے لگام ہوچکا ہے اور کوئی ادارہ یا اتھارٹی کے الیکٹرک کی بڑھتی ہوئی ہٹ دھرمیوں کو روکنے والا نہیں ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے نے لاک ڈاؤن کے دوران 3ماہ کیلئے بلوں کی ادائیگی موخرکرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ کراچی کے عوام کو اپریل اور مارچ میں ادائیگی کے باوجود مئی اور جون کے بل ڈبل سے بھی زیادہ بھیج دیئے گئے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک حکام بل درست کرنے کے بجائے بجلی منقطع کرنے کی دھمکیاں دیکر بلوں کی ادائیگیوں پر مجبور کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ زائد بلنگ پر کوئی تادیبی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے کے الیکٹرک کے حوصلے بڑھ چکے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہےکہ مئی کے بلوں میں 2018 ء کے فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر لوگوں سے اضافی رقوم وصول کی جارہی ہیں جبکہ اب جبکہ تیل کی قیمتیں کم ہوچکی ہیںاس کے باوجود بجلی کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں ہوئی ۔
کے الیکٹرک کے بل میں جنرل سیلز ٹیکس کے علاوہ گورنمنٹ چارجز کے نام پر الگ سے لوٹ مار کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کے الیکٹرک وہ واحد ادارہ ہے جس کی پروڈکٹ خریدنے پر رعایت کے بجائے زائد خریداری پر اضافی پیسے لئے جاتے ہیں۔
کے الیکٹرک ایک سے 3سو تک فی یونٹ 17 روپے 60 پیسے جبکہ 3سوسے زائد یونٹس کی خریداری پر 20 روپے 70 پیسے فی یونٹ فراہم کرتا ہے جبکہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود بجلی کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی جاتی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی میں دہشت گردی اور بھتہ خوری کا سلسلہ کم ہونے کے بعد کے الیکٹرک نے بھتہ خوری شروع کردی ہے جبکہ نیپرا نے کے الیکٹرک کے تمام غیر قانونی اور ناجائز ہتھکنڈوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے۔
مزید پڑھیں: کے الیکٹرک نے کراچی کی روشنیاں چھین لیں، اضافی بلنگ کا عذاب بھی مسلط