سعودی عرب کے ریاض فلم فیسیٹول میں خانہ کعبہ کی بدترین توہین، دنیا بھر کے مسلمان بھڑک اٹھے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو فیس بک

سعودی عرب میں ریاض فلم فیسیٹول کے دوران خانہ کعبہ کی بدترین توہین پر دنیا بھر کے مسلمان شدید غم و غصے میں مبتلا ہیں۔

”ریاض سیزن فیسٹیول 2024“ کی افتتاحی تقریب اس وقت ایک بڑے تنازعے کا شکار ہے اور اس تنازعے کی وجہ اسٹیج پر نصب اسکرین ہے۔ آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق پروگرام کی جو ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں ان میں مبینہ طور پر اسٹیج پر موجود اسکرین کی شکل خانہ کعبہ سے مشابہہ ہے اور اس کے اردگرد فنکاروں کے رقص اور موسیقی کو اسلامی مقدس مقامات کی بے حرمتی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل تقریب کی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ اسٹیج پر موجود اسکرین خانہ کعبہ جیسی نظر آتی ہے۔ اس پر مزید تنازع تب ہوا جب اس اسٹیج پر فنکار رقص کرتے ہوئے نظر آئے اور موسیقی کی دھنوں پر پرفارم کرنے لگے۔ کئی افراد نے اس منظر کو خانہ کعبہ کے طواف کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے اسے مقدس مقام کی توہین قرار دیا۔

 

 

دنیا بھر کے مسلمانوں نے اس واقعے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک صارف نے لکھا: ’سعودی حکومت نے ایسا کر کے اسلام کی توہین کی ہے۔‘

ایک اور صارف نے کہا، ’کیا سعودی عرب میں اب بھی علماء موجود ہیں؟ کیا وہاں اب بھی صرف مسلمان رہتے ہیں؟‘

کئی افراد نے سعودی حکومت اور ولی عہد محمد بن سلمان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلام کی بنیادی اقدار سے انحراف کی ایک اور کوشش ہے۔

سعودی حکومت نے اس تنازعے پر فی الحال کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے تاہم عوام کی ناراضی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ کئی افراد نے کہا کہ یہ واقعہ ایک ایسا دھچکا ہے جو اسلامی دنیا کی قیادت کے دعویدار ملک کے لیے ناقابل قبول ہے۔

ریاض سیزن فیسٹیول سعودی عرب کی حالیہ اصلاحات کا حصہ ہے، جس کا مقصد ملک کو تفریحی، ثقافتی، اور سیاحتی مرکز کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔

Related Posts